اداریہ

شراب اسکام ‘ سنجے سنگھ کی ضمانت

نہیں اپنا نام و نشاں مٹنے والابہت ہورہی ہیں مٹانے کی باتیںاپوزیشن جماعتوں اور خاص طورپر عام آدمی پارٹی کو نشانہ بنانے کیلئے مرکز کو موقع دینے والے دہلی شراب

بی آر ایس کی مشکلات اور کے سی آر

اک آئینہ خانہ میں سجائے گئے اصنامپھر آئینہ خانہ ہے، نہ دیوار نہ در ہےاقتدار سے محرومی کے ساتھ ہی بھارت راشٹرا سمیتی کی مشکلات کا آغاز ہوگیا تھا ۔

انڈیا اتحاد کی ریلی ‘ ایک اہم پیام

جو وقت کے ٹھہرے ہوئے دریا کی طرح ہوتم نے میری آنکھوں میںوہ طوفاںنہیں دیکھادہلی کے رام لیلا میدان پر آج انڈیا اتحاد کی ایک زبردست ریلی منعقد ہوئی ۔

اوور ٹائم کرتا گودی میڈیا

اپنوں ہی کا وہ کام تھا کہتا ہے دل یہیجب آگئے تھے راہ میں پتھر یہاں وہاںجیسے جیسے انتخابات کا موسم عروج پر پہونچ رہا ہے کئی گوشوں کی سرگرمیوںمیںاضافہ

بہار میں انڈیا اتحاد

ملبوں میں چھپے ہوتے ہیں انمول خزانےآئینے ملیں گے تجھے پتھر تو ہٹادےاترپردیش کی طرح سیاسی اعتبارس ے اہمیت رکھنے والی ریاست بہار میں بھی ایک طرح سے انتخابی بساط

تلنگانہ ‘ ماحول بگاڑنے کی کوششیں

بے خطا لوگ مجھے لے گئے مقتل کوکیسے دنیا کو یقیں میری صداقت آئےجیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جاتا ہے ویسے ویسے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر

انتخابات اور سیاسی قائدین

ملک میں انتخابات کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ آئندہ چند دنوںمیںپرچہ نامزدگیوںکا ادخال شروع ہوگا ۔ ان کی جانچ پڑتال ہوگی ۔ ان سے دستبرداری کا موقع دیا جائیگا

انتخابات ‘ بی جے پی اور میڈیا

پوشیدہ حقائق کا سراپا ہوں میںمعلوم نہیں ہے ابھی کیا کیا ہوں میںپارلیمانی انتخابات کے عمل میں تیزی پیدا ہونے لگی ہے ۔ سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین کی

بی آر ایس میں اتھل پتھل

بکھر گئے ہیں اندھیروں میں صبح کے جلوےنوازشِ کرم رہنما سے بھول ہوئیتلنگانہ پر دس سال تک حکومت کرنے والی جماعت بی آر ایس اب ایسا لگتا ہے کہ اپنے

انتخابات اور مسلم نمائندگی

ہم اجنبی سے لگتے ہیں اپنے ہی مکاں میںہم کو در و دیوار بھی اب بھول گئے ہیںملک میں پارلیمانی انتخابات کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ ویسے تو سیاسی

بی جے پی کے جنوبی ہند سے عزائم

کیا مُرجھا جائیں گے آرزوؤں کے کنولرہگزر کیوں ڈگمگانے لگی ہےمرکز اور بیشتر ریاستوں میں برسر اقتدار بی جے پی اپنے حلقہ اثر کو وسعت دینے کیلئے ہر ممکن جدوجہد

کجریوال نشانہ ‘ بوکھلاہٹ کا نتیجہ

لحاظ دوست اور دشمن بچاکرکرو تنقید فکر و فن بچاکربالآخر وہی ہوا جس کے اندیشے ظاہر کئے جا رہے تھے ۔ چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی کے نیشنل

گورنر ٹاملناڈو کی سرزنش

گنگ الفاظ ہوئے میری زباں کے لیکنبڑھ کے آنکھوں میں مری اشک ندامت آئےگذشتہ کچھ برسوںمیں ملک میں ایسے بے شمار واقعات پیش آ رہے ہیں جن میں عدالتوں کو

ووٹرس سے مذاق

ملک بھر میں گذشتہ ایک دہے میںسیاسی جماعتوں سے انحراف کرنے اور اصل پارٹی ہونے کا دعوی کرنے اور الیکشن کمیشن سے اصل جماعت کا موقف حاصل کرلینے کا رجحان

پوٹن کی طئے شدہ جیت

غم حیات نے پہنچا دیا کہاں سے کہاںوطن میں اپنے ہی رہتا ہوں اجنبی کی طرحروس میںانتخابی نتائج کا اعلان ہوچکا ہے ۔ نتیجہ وہی ہے جو ساری دنیا جانتی

الیکٹورل بانڈز اور بی جے پی

صبح کے اجالوں میں شب کے پاسبانوں کاحال کیا ہوا ہوگا کیا خبر خدا جانےملک میں جس طرح سے ہر شعبہ پر بی جے پی نے اپنا غلبہ بنالیا ہے

نمازیوںپر حملہ ‘ گجرات ماڈل

کروں تو کس کی عبادت کروں کسے پوجوںمرا وجود ہی جب تری ذات ہے اللہنمازیوںپر حملہ ‘ گجرات ماڈلملک میں پارلیمانی انتخابات کے شیڈول کا اعلان ہوتے ہی فرقہ پرستوں

انتخابات ‘ عوام اور سیاسی جماعتیں

پھر دل میں میرے شعلۂ اُلفت بھڑک اُٹھانغموں سے آگ مجھ پہ یہ برسا رہا ہے کونملک میں انتخابات کا بگل بج چکا ہے ۔ سات مراحل پر مشتمل انتخابی

سی اے اے ‘ انتخابی ہتھیار

انتخابات کے موسم میں کئی طرح کے ہتھکنڈے اختیار کرنے میں بی جے پی مہارت رکھتی ہے ۔ معمولی سی بات کا بھی سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے کوئی کسر باقی

ہریانہ ‘ بی جے پی کا ایک اور اتحاد ختم

اپنا قدم جو پائیہ عزم و ثبات ہےبڑھ جائے تو علاجِ غمِ کائنات ہےبھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اکثر و بیشتر دیکھا گیا ہے کہ ریاستوں میں علاقائی جماعتوں