فیچر نیوز

شعلوں سے بچا شہر تو شبنم سے جلا ہے

چوکیدار … حفاظت کے بجائے جاسوسی مسلم پرسنل لا بورڈ … بیباک رہنمائی کی ضرورت رشیدالدینوہ جادو ہی کیا جو سر چڑھ کے نہ بولے۔ قانون فطرت لیکن یہ ہے

میں زخم تو کھاتا ہوں نمائش نہیں کرتا

عوام … باقی کچھ بچا تو مہنگائی مارگئی پارلیمنٹ سیشن … پھر سے فرقہ وارانہ ایجنڈہ رشیدالدینیکساں سیول کوڈ، آبادی کنٹرول بل، مہنگائی اور کورونا کی امکانی تیسری لہر جیسے

چہرے جدید جسم پرانے لگے مجھے

مودی وزارت… کپتان کی ناکامی چھپانے ٹیم میں تبدیلی سطح کے نیچے طوفان … ایک بھی مسلم وزیر نہیںرشیدالدین ٹیم چاہے کرکٹ کی ہو یا پھر کسی حکومت کی کامیابی

تن پر رہے لباس نہ روٹی ہو پیٹ میں

حکومت میں ون میان شو …مودی کے بعد کون؟ کورونا کا خوف … مہنگائی عروج پر رشیدالدینسیاسی جماعتوں کی بقاء اور وجود کا انحصار مضبوط قیادت پر ہوتا ہے۔ قیادت

دھوپ رہتی ہے نہ سایہ دیر تک

مودی کا مشن کشمیر … نیا جال پرانے شکاری ہاتھ جوڑ قیادت سے انصاف نہیں ملے گا رشیدالدینجموں و کشمیر کے عوام کو انصاف کی فراہمی میں نریندر مودی حکومت

کچھ اس طرح سے ہم پہ ستم کر رہے ہو تم

کورونا… وباء سے زیادہ اسکام دوائی سے زیادہ ویکسین پر توجہ مخالف آوازوںپر حکومت چراغ پا رشیدالدینلاشوں پر سیاست کا کھیل ہندوستان میں معیوب نہیں بلکہ سیاسی مجبوری اور ضرورت

اچھے دنوں کا آخر ہو انتظار کب تک

اچھے دن کا نعرہ … عوام کے برے دن میں تبدیل صرف ویکسین نہیں روزی روٹی بھی ضروری رشیدالدین’’اچھے دن‘‘ یہ لفظ سنتے ہی خوشی اور مسرت کا احساس انسان

گھر سجانے کا تصور تو بہت بعد کا ہے

کورونا کے بدلتے رنگ … حکومت خواب غفلت میں دنیا میںکورونا قابو میں … ہندوستان میں بے قابو گیروا فنگس ملک کیلئے زیادہ خطرناک رشیدالدینموت اور مصیبت کا کوئی بھروسہ

آجائے گا جب وقت تو مہلت نہیں دے گا

مودی کے 7 سال… ملک 70 سال پیچھے لکشادیپ … زعفرانی فنگس کا حملہ گنگا میں تیرتی لاشیں … مودی کو الیکشن کی دھن رشیدالدین’’ لوگ مرتے ہیں تو مرنے

اس بار ہواؤں میں بڑا زہر گھلا ہے

مودی حکومت ناکام … قومی حکومت کا تجربہ ضروری گھر والے پریشان … باہر والوں سے ہمدردی رشیدالدینجمہوریت میں عوام کو کنگ میکر (بادشاہ گر) کا درجہ حاصل ہے لیکن

تیرے ہر جھونکے سے بارود کی بو آتی ہے

عوام دوا سے محروم …پردھان سیوک کو محل کی فکرفلسطین پر مظالم … مودی کو نتن یاہو سے دوستی کی اہمیت رشیدالدین’’روم جل رہا تھا تو نیرو بانسری بجا رہا

اپنے چہرہ سے جو ظاہر ہے چھپائیں کیسے

کورونا بے قابو … عوام اپنی حفاظت آپ کریں آبادیوں میں موت کا کھیل … حکومت کے ہاتھ میں کشکول رشیدالدین’’جان ہے تو جہان ہے‘‘ یہ محض کوئی نعرہ نہیں

رات کے بعد نئے دن کی سحر آئے گی

بنگال… مقابلہ دلِ ناتواں نے خوب کیا نعشوں پر سیاست …ٹاملناڈو اور کیرالا میں مایوسی رشید الدین’’مودی ہے تو ممکن ہے‘‘ بی جے پی کا یہ نعرہ 5 ریاستوں کے

بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کیا ہے

کورونا کا قہر … عوام بے حال … حکومت فرار تبلیغی مرکز پر سیاست … کمبھ میلہ پر سناٹا کیوں؟ رشیدالدینکیا ہندوستان میں کسی حکومت کا وجود ہے؟ کیا ملک

جو بھی آتا ہے بتاتا ہے نیا کوئی علاج

جان ہے تو جہان ہے … مودی نعرہ بھول گئے عوام کی زندگی سے زیادہ معیشت کی فکر انتخابی ریاستوں میں کورونا چھٹی پر رشیدالدین’’جان ہے تو جہان ہے‘‘ یہ