اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ پر تلنگانہ ہائی کورٹ کی ناراضگی‘حکومت سے رپورٹ طلب

   

حیدرآباد۔/9 مئی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کارروائی کے بارے میں حکومت سے وضاحت طلب کی ہے۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے اخبارات میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق خبروں کا نوٹ لیتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر قبول کیا۔ عدالت نے اسٹیٹ لیگل سرویسس اتھارٹی کے ممبر سکریٹری جی وی سبرامنیم کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ 10 مختلف مارکٹس ، سوپر مارکٹس ، ریتو بازاروں کا جائزہ لینے کے بعد قیمتوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائیگی۔ شہر کے مختلف مارکٹس اور مالس کے علاوہ ریتو بازاروں میں ترکاری، تیل، دالوں، آٹا کے علاوہ گوشت اور چکن کی قیمتوں میں اضافہ کی شکایات ملی ہیں۔ لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھاکر تاجرین عوام سے بھاری رقومات حاصل کررہے ہیں۔ ہائی کورٹ نے قیمتوں پر قابو پانے میں حکومت کے تساہل پر سوال اٹھائے۔ عدالت نے پوچھا کہ وہ عوام کو اضافہ سے راحت دینے کیا کوشش کررہی ہے۔ ججس نے کہا کہ آپ اپنے ملازمین سے نصف تنخواہ میں گذارہ کی خواہش کررہے ہیں لیکن بلیک مارکٹنگ اور قیمتوں میں اضافہ کو روکنے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ عدالت نے قیمتوں میں اضافہ اور بلیک مارکٹنگ اور ذخیرہ اندوزی کے سلسلہ میں چند مقدمات درج کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے کہا کہ 270 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے جس پر عدالت نے کہا کہ یہ تعداد معمولی ہے۔ اپریل کے مہینہ میں حکومت نے صرف 3 مقدمات نارائن گوڑہ پولیس اسٹیشن کے حدود میں درج کئے۔ عدالت نے کہا کہ عوام کو اُن کے حال پر چھوڑا نہیں جاسکتا۔