اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے وقف بورڈ کو اختیارات حاصل: عاطف رشید

   


تعلیمی ترقی سے مسلمانوں کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن، صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی تہنیتی تقریب میںنائب صدرنشین اقلیتی کمیشن کی شرکت

حیدرآباد۔ نائب صدرنشین قومی اقلیتی کمیشن عاطف رشید نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے وقف بورڈ کو مرکزی قانون کے تحت اختیارات حاصل ہیں جس کا استعمال کرتے ہوئے غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ عاطف رشید نے آج صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی جانب سے ترتیب دی گئی تہنیت تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر سنٹرل وقف کونسل کے رکن حنیف علی کے علاوہ تلنگانہ وقف بورڈ کے ارکان مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری، نثار حسین حیدر آغا ، ذاکر حسین جاوید کے علاوہ انمول گروپ کے محمد سمیر اور محمد سلمان موجود تھے۔ اس موقع پر نائب صدرنشین قومی اقلیتی کمیشن کو تہنیت پیش کی گئی اور امید ظاہر کی گئی کہ ملک میں اقلیتوں کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے قومی اقلیتی کمیشن اہم رول ادا کرے گا۔ عاطف رشید نے کہا کہ وہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے شروع کی گئی فلاحی اسکیمات سے بے حد متاثر ہیں۔ اقلیتوں کی تعلیمی اور سماجی ترقی کیلئے کے سی آر حکومت نے کئی منفرد پروگرام شروع کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ جاری ہے ایسے میں وقف بورڈز کو چاہیئے کہ سنٹرل وقف ایکٹ کے تحت دیئے گئے اختیارات کا بھرپور استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کو ترقی دیتے ہوئے اس کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جاسکتی ہے۔ عاطف رشید نے تلنگانہ وقف بورڈ کو مشورہ دیا کہ وہ سنٹرل وقف کونسل سے وقف جائیدادوں کی ترقی کیلئے گرانٹ حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کے ذریعہ پسماندگی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے وقف بورڈ کی ستائش کی جس نے غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کرانے کیلئے خصوصی توجہ دی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ ریاست میں 100 سے زائد غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کئے گئے۔ حکومت نے تمام رجسٹرار دفاتر کو اوقافی جائیدادوں اور اراضیات کے رجسٹریشن کے خلاف پابند کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کا وقف بورڈ کو مکمل تعاون حاصل ہے۔ محمد سمیر اور محمد سلمان نے نائب صدرنشین اقلیتی کمیشن کو یادگاری مومنٹو پیش کیا۔