اہم نصیحتیں

   

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے میرے رب نے نو باتوں کا خاص طورپر حکم فرمایا ہے: (۱) اللہ سے ڈرنا (خلوت میں اور جلوت میں) (۲) عدل و انصاف کی بات کہنا، غصہ میں اور رضامندی میں (یعنی ہرحال میں عدل و انصاف کی راہ پر چلا جائے) (۳) میانہ روی پر قائم رہنا، غریبی اور دولتمندی دونوں حالتوں میں (یعنی جب اللہ تعالیٰ غریبی میں مبتلا کرے تو بے صبری کا اظہار نہ ہو اور جب خوشحالی ہو تو اپنی حقیقت کو بھول کر غرور اور سرکشی میں مبتلا نہ ہو جائے) غرض ان دونوں امتحانی حالتوں میں اپنی روش درمیانی رکھی جائے (۴) ان اہل قرابت کے ساتھ رشتہ جوڑوں اور ان کے حقوق اچھی طرح ادا کروں، جو مجھ سے رشتہ توڑیں (۵) میں ان لوگوںکو بھی دوں، جنھوں نے مجھے میرا حق نہ دیا ہو (۶) میں ان لوگوں کو معاف کردوں، جنھوں نے مجھ پر ظلم کیا ہو (۷) مجھے حکم دیا ہے کہ میری خاموشی میں تفکر ہو (یعنی جو چیزیں قابل تفکر ہوں ان میں غور و فکر کروں۔ مثلاً اللہ تعالیٰ کی صفات، اس کی آیات اور یہ کہ اللہ تعالیٰ کا مجھے کیا حکم ہے اور اللہ تعالیٰ کے احکام کے ساتھ میرا کیا معاملہ ہے اور آخرت میں کیا انجام ہوگا اور اللہ تعالیٰ کے غافل بندوں کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کس طرح جوڑا جائے۔ غرض خاموشی میں اس طرح کا تفکر ہو) (۸) اور مجھے حکم دیا ہے کہ میری گفتگو ذکر ہو (یعنی میں جب بھی بولوں اس کا تعلق اللہ تعالیٰ سے ہو) (۹) اور مجھے حکم ہے کہ میری نظر عبرت والی ہو (یعنی جس چیز کو دیکھوں، اس سے سبق حاصل کروں) اور لوگوں کو اچھی باتوں کا حکم دوں ‘‘۔ (مرسلہ)