بلدی انتخابات سے قبل فہرست رائے دہندگان سے بوگس نام نکالے جائیں

   

اسٹیٹ الیکشن کمشنر سے فیروز خاں کی ملاقات، نامپلی اسمبلی حلقہ میں 70,000 بوگس نام
حیدرآباد: اسٹیٹ الیکشن کمشنر پارتھا سارتھی نے کانگریس کے سینئر لیڈر اور نامپلی انچارج فیروز خاں کو تیقن دیا کہ حیدرآباد کی فہرست رائے دہندگان میں بوگس ناموں کی شمولیت کے مسئلہ کا جائزہ لے کر ضروری کارروائی کریں گے ۔ فیروز خاں نے فہرست رائے دہندگان میں ہزاروں بوگس ناموں کی تفصیلات سے پارتھا سارتھی کو واقف کرایا ۔ انہوں نے الیکشن کمشنر کو یادداشت پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ گریٹر حیدرآباد بلدی انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کے لئے فہرست سے بوگس ناموں کا اخراج ضروری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی نامپلی کے 6 ڈیویژن میں منصوبہ بند طریقہ سے کئی فرضی نام شامل کردیئے گئے ۔ نامپلی اسمبلی حلقہ میں جملہ رائے دہندے تین لاکھ دس ہزار ہیں جن میں سے 70,000 بوگس اور فرضی نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرضی ناموں کی شمولیت میں وہ الیکشن کمیشن کو دستاویزی ثبوت پیش کریں گے۔ فیروز خاں نے کہا کہ اسمبلی و لوک سبھا انتخابات کے موقع پر الیکشن کمیشن سے اس بارے میں نمائندگی کی گئی تھی۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے بوگس ناموں کی شمولیت پر کارروائی کا تیقن دیا تھا لیکن ناموں کا اخراج عمل میں نہیں آیا ۔ کانگریس قائد نے اسٹیٹ الیکشن کمشنر پارتھا سارتھی سے اپیل کی کہ وہ حیدرآباد کی فہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کی ہدایت دیں۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ فوت ہونے والے افراد ، علاقہ سے منتقل ہونے والے رائے دہندے ، این آر آئیز کے علاوہ ایسے کئی نام ہیں جو بار بار لکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ رہائشی پتہ کے بغیر سینکڑوں ناموں کو شامل کردیا گیا ہے۔ فیروز خاں نے بعض بوگس رائے دہندوں کے سلسلہ میں دستاویزی ثبوت حوالے کیا ۔ وہ بہت جلد مزید دستاویزی شواہد کے ساتھ الیکشن کمیشن سے نمائندگی کریں گے۔