تلنگانہ کابینہ کا اجلاس ، خانگی بسوں کو پرمٹ کی اجرائی پر فیصلہ متوقع

   

آر ٹی سی ہڑتال اور بلدی انتخابات پر بات چیت ، آر ٹی سی کو خانگیانے کی سمت پیشرفت
حیدرآباد۔31اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ کا اجلاس 5نومبر کو منعقد ہوگا اور اس اجلاس کے دوان چیف منسٹرکے چندر شیکھر راؤ آر ٹی سی کو خانگیانے کے اقدامات کے طور پر خانگی بسوں کو پرمٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں قطعی فیصلہ کریں گے۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں جاری آر ٹی سی ہڑتال سے نمٹنے کیلئے کئے جانے کے اقدامات کے سلسلہ میں کہا جا رہا ہے کہ ریاستی حکومت نے جو اب تک فیصلہ کیا ہے ان فیصلوں کو قطعیت دینے کے علاوہ ریاست میں آر ٹی سی بسوں کو 20 فیصد خانگیانے کی سمت پیشرفت کی جائے گی ۔ بتایاجاتا ہے کہ پرگتی بھون میں منعقد ہونے والے اس کابینہ اجلاس کے دوران آر ٹی سی بس ہڑتال کے علاوہ ریاست میں بلدی انتخابات کے سلسلہ میں اعلامیہ کے متعلق بھی بات چیت کی جائے گی ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے حکومت کی متعدد مرتبہ سرزنش کے بعد حکومت کی جانب سے توقع کی جا رہی ہے کہ اب آرٹی سی ہڑتال سے نمٹنے کیلئے سخت اصلاحات کے عمل کو شروع کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ریاست میں 20 فیصد خانگی بسیں آرٹی سی کی روٹ پر چلائی جائیں اور اس بات کا فیصلہ ریاستی کابینہ کرے گی۔ 5نومبر کو منعقد ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران ریاستی حکومت کے وزراء کی جانب سے آر ٹی سی ہڑتال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی تیار کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے فیصلہ کیا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں 3000 سے زائد خانگی بسوں کو پرمٹ کی اجرائی کے ذریعہ انہیں مختلف روٹس پر چلانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ریاستی کابینہ میں آر ٹی سی کے علاوہ بلدی انتخابات اور دیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حضور نگر انتخابات کے نتائج کے ساتھ ہی اس بات کا اعلان کردیا تھا کہ خانگی بسوں کو پرمٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں انہیں کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے اور وہ ایک کابینہ کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں کہ کتنے خانگی بسوں کو اجازت نامہ جاری کیا جانا چاہئے۔چیف منسٹر کے اس ریمارک کے بعد یہ توقع کی جا رہی تھی کہ ریاستی حکومت ہڑتالی ملازمین کو خوفزدہ کرنے کیلئے اس طرح کے ریمارک کر رہی ہے لیکن اب ریاستی حکومت کی کابینہ میں اس موضوع پر تبادلہ خیال کے فیصلہ سے یہ بات واضح ہوتی جار ہی ہے کہ حکومت حقیقت میں آرٹی سی کو خانگیانے کی سمت پیشرفت کررہی ہے۔