تلنگانہ کابینہ کا کل اجلاس، کورونا صورتحال اور لاک ڈاؤن پر غور

   

سرکاری محکمہ جات کی آمدنی میں کمی اور زرعی سرگرمیاں ایجنڈہ میں شامل
حیدرآباد۔ ریاستی کابینہ کا اجلاس 8 جون کو سہ پہر 2 بجے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں منعقد ہوگا۔ توقع ہے کہ کورونا کی موجودہ صورتحال، ریاست میں زرعی سرگرمیاں اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں ریاست کی معاشی صورتحال ونیز عوامی صحت کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کابینہ کی جانب سے ریاست کے مختلف آبپاشی پراجکٹس پر جاریہ کاموں، مانسون کے دوران آبپاشی کیلئے پانی کی دستیابی اور اس ضمن میں کئے جانے والے اقدامات پر غور ہوگا۔ کابینہ کی جانب سے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو دی جانے والی مالی امداد، نقلی بیجوں کی فروخت پر قابو پانے کئے گئے اقدامات، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی سربراہی اور دیگر اُمور ایجنڈہ میں شامل رہیں گے۔ ریاست میں کورونا کی صورتحال کا کابینی اجلاس میں جائزہ لیا جائیگا تاکہ 9 جون کے بعد لاک ڈاؤن جاری رکھنے کے طریقہ کار کو قطعیت دی جائے ۔ کورونا کیسوں میں قابل لحاظ کمی ہوئی ہے جس کیلئے حکومت کے اقدامات کا بہتر اثر ہوا ہے۔ کورونا کے پس منظر میں مختلف محکمہ جات کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کورونا کی تیسری لہر کے خطرہ کے پیش نظر محکمہ صحت کی جانب سے کی جارہی تیاریوں و حفاظتی اقدامات کا کابینہ جائزہ لے گی۔ اجلاس کی جانب سے ریاست کی معیشت پر لاک ڈاؤن کے اثرات کا جائزہ لینے اور اس کے مطابق ضروری فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔ چیف منسٹر نے ریاست کے 19 مختلف ضلع ہیڈ کوارٹرس میں 7 جون سے شروع ہونے والے ڈائیگناسٹک سنٹرس کی تاریخ افتتاح پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 9 جون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ ایک ہی دن میں ایک وقت پر منعقد ہونے والے تمام ڈائیگناسٹک سنٹرس کی افتتاحی تقریب میں تمام وزراء موجود رہیں۔ چیف منسٹر نے ہدایت دی ہے کہ جن مقامات پر وزراء نہیں ہیں ایسے مراکز کے افتتاح کیلئے ممتاز شخصیتوں کو مدعو کیا جائے گا۔ کابینہ کی جانب سے وزراء کو افتتاحی تقاریب کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ تمام وزراء 9 جون کو افتتاحی تقاریب میں شرکت کریں گے۔