حکایت

   

ایک گنوار کا اندھیرے میں شیر کو کھجانا
حضرت مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک گنوار نے گائے طویلے میں باندھی ، شیر آیا اور گائے کو کھاپی کر وہیں بیٹھ گیا ۔ وہ گنوار رات کے اندھیرے میں اپنی گائے کو ٹٹولتا ہوا
طویلے میں پہنچا اور اپنے خیال میں گائے کو بیٹھا پاکر شیر کے ہاتھ ، پیر پر ، کبھی پیٹھ پر اور پہلو پر اور کبھی نیچے ، کبھی اوپر ہاتھ پھیرنے لگا ۔ شیرنے اپنے جی میں کہا کہ اگر ذرا بھی اجالا ہوتا تو اس کا پتا پھٹ جاتا اور دل خون ہوجاتا ، یہ اس قدر گستاخانہ جو مجھے کھجاتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے گائے سمجھ رہا ہے ۔ حق بھی یہی کہتا ہے کہ اے فریب خوردہ اندھے تو نہیں جانتا کہ میرے نام سے طور چکنا چور ہوگیا تھا ، تو نے تقلیدی طور پر اپنے ماں باپ سے خدا کا نام سنا ہے تحقیق کے ساتھ اس سے واقف ہوجائے تو طور کی طرح تو بھی بے نشان و بے جائے ہوجائے ۔
٭٭٭٭٭
معلومات کا خزانہ
٭ پرندوں میں سب سے چھوٹا پرندہ ہمنگ برڈہے۔
٭ مکڑی کا جال ،نر مکڑی بناتی ہے ۔
٭مادہ شہد کی مکھی کو BEE اور نر شہد کی مکھی کو Drone کہا جاتا ہے ۔
٭ جوڈو کا کھیل بہت سے ملکوں کی مسلح افواج کیلئے سیکھنا بے حد ضرور ی ہے ۔
٭ کیوی پرندے میں سب سے زیادہ سونگنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔
٭ روئی کی ایک گانٹھ (Bale) کا وزن 500 پونڈ ہوتا ہے۔