شیشہ و تیشہ

   

محسن نقویؔ
دشمن …!!
آرائش مذاقِ جنوں اِس طرح کرو
گنجائشِ رفو بھی ہو دامن کے چاک میں
باھم نظر چُراکے گزرتے رہو مگر
اتنا رہے خیال کہ دشمن ہے تاک میں!
…………………………
ڈاکٹر سید خورشید علی ساجدؔ

از اتحاد دین کو اپنے بچائیے
ہرگز نہ آپ دھوکے میں دشمن کے آئیے
طوفانِ باد و باراں ہے ، چپّو شکستہ ہے
کشتی کسی بھی طور سے اپنی بچائیے
اپنے مقام لوٹئے، اب عیش چھوڑکر
اب آپ خود کو مومنِ صادق بنائیے
کیوں بن گئے ، بتاؤ غلامانِ امریکہ
ہر طرح اپنی عسکری قوت بڑھائیے
اﷲ نے نوازا ہے دولت سے آپ کو
خود کو بھی ایک ’ایٹمی‘ طاقت بنائیے
عیاشیوں میں آپ کی دولت اُڑی بہت
اب تو خدارا اس کو نہ ایسا اُڑائیے
ہاں، امریکہ کو تیل کی سپلائی روک کر
پیروں پہ لازماً اِسے اپنے جھکائیے
گھیرا ہے اُس نے تم کو سمندر میں ہر طرف
حکمت سے ’بحری بیڑوں‘ کو اِسکے بھگائیے
ساجدؔ کی باتیں آئیں سمجھ میں خدا کرے
ہاں حوصلوں سے اِن پر عمل کر دکھائیے
…………………………
روشن مستقبل …!!
٭ ایک اسکول میں پیرینٹس ٹیچرز میٹنگ ہورہی تھی اور ایک صاحب ایک خوبصورت ٹیچر کو مسلسل گھورے جارہے تھے ۔ بالآخر ٹیچر نے ان صاحب کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جھلاکر کہا: ’’اگر آپ اتنی محنت بچے پر کریں تو اس کے روشن مستقبل کی توقع کی جاسکتی ہے …!!‘‘۔
نجیب احمد نجیب۔حیدرآباد
………………………
واپس کرنے …!!
٭ لائبریری میں ایک شخص آیا اور بولا جس میں خودکشی کے طریقے ہوں ایسی کوئی کتاب ہے؟
لائبریرین دو منٹ اس شخص کو دیکھا پھر گٹکھا تھوکتے ہوئے بولا : ’’واپس کرنے کون آئے گا بے …؟؟‘‘
سہیل شاہ ۔ محبوب نگر
………………………
ارادہ بدل گیا تو …!!
بیوی (شوہر سے ) : کہاں جارہے ہو ؟
شوہر (غصہ سے ) : ’’خودکشی کرنے کیلئے ‘‘
بیوی : اچھا تو ساتھ میں یہ تھیلی بھی لے جانا ۔
شوہر : وہ کس لئے ؟
بیوی : اگر وہاں جاکر خودکشی کا ارادہ بدل گیا تو آتے وقت ایک کیلو ٹماٹر لے آنا …!!
شعیب علی فیصل۔ محبوب نگر
………………………
جی نہیں …!!
بیمار بیوی (شوہر سے ) : تم یہ سوچ رہے ہوں گے کہ میں اگر مرگئی تو تمہارا کیا ہوگا ؟
شوہر بولا : جی نہیں …! میں تو یہ سوچ رہا ہوں کہ تم اگر نہیں مریںتو میرا کیا ہوگا !!
عاطف ، انس ، ایان۔ سعودی عربیہ
………………………
پاگل کون ؟
٭ ایک مشہور ماہر دماغ ڈاکٹر پاگل خانے کے دورے پر گئے ۔ پاگلوں کے مشاہدہ کے دوران وہ پاگلوں کی حرکتوں سے کافی تھک گئے اور جب تھک ہارکر وہ باہر نکلے تو دیکھا کہ کار پنکچر ہوگئی ہے ۔ قریب میں کوئی نہیں تھا بڑی مشکل سے جو پہیہ پنکچر ہوا تھا اُسے بدل سکے لیکن اتفاق سے پہیہ کے چاروں نٹ ہاتھ سے پھسل کر قریبی گٹر میں گر گئے ۔ کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں ، کافی دیر تک کھڑے رہے ۔ کھڑکیوں سے پاگل الگ چیخ چیخ کر مذاق اُڑا رہے تھے ۔ اتنے میں ایک پاگل اندرسے پُکار کر بولا ’’ارے پاگل ! باقی تین پہیوں سے ایک ایک نٹ کھول کے اس پہیئے کو لگا اور گاڑی نکال لے…!
مظہر قادری ۔حیدرآباد
…………………………
نہیں بھئی …!
٭ دو افیونی دوست افیون کے نشے میں باتیں کررہے تھے۔
پہلا بولا میری مٹھی میں کیا ہے؟
دوسرا بولا : ہاتھی۔
پہلا بولا: نہیں بھئی تم نے دیکھ لیا تھا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………