شیشہ و تیشہ

   

سید اعجاز احمد اعجازؔ
اے کورونا !
اے کورونا ! یہ کیا کیا تُو نے
دن میں تارے دکھا دیا تُو نے
بند کرکے مدارس و دفتر
قید گھر میں کرادیا تُو نے
اپنے رب کو یہاں پہ بھول گئے
یاد سب کو دلادیا تُو نے
اب قیامت قریب ہے آئی
یہ بھی ہم کو جتادیا تُو نے
اب مفقل ہوئیں مساجد بھی
دور رب سے کرادیا تُو نے
توبہ کرتے ہیں ہم گناہوں سے
سیدھا رستہ دکھادیا تُو نے
دوست و احباب گھر نہیں آتے
دوریاں بھی بڑھادیا تُو نے
ہاتھ بھی ہم ملا نہیں سکتے
کسی ہم کو سزا دیا تُو نے
چار دن کی ہے زندگی اپنی
یہ بھی اعجازؔ کو بتادیا تُو نے
…………………………
آجکل کی لڑکیاں…!
شوہر میرا وہائٹ ہو
لمبی اُس کی ہائٹ ہو
غصہ اُس کا لائیٹ ہو
انکم اُس کی ٹائیٹ ہو
روز ڈنر کینڈل لائیٹ ہو
روز رومانٹک نائیٹ ہو
جب ساس سے میری فائیٹ ہو
شوہر کہے بیگم تم ہی رائیٹ ہو
مرسلہ : امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی
…………………………
چت میں جیتا ، پٹ تم ہارے
٭ ایک مشہور کوچ پڑوسی ملک میں کرکٹ اور فٹبال کی ٹیمیں لے کر گئے ۔ واپسی پر جب میڈیا والوں نے اُن سے ٹیموں کے نتائج کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے اطمینان سے جواب دیا ’’کرکٹ میں ہم نے بہتر مظاہرہ کیا لیکن ہارگئے اور فٹبال وہ لوگ جیت گئے ‘‘۔
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
پیار کرنے والے …!
٭ بیوی: کیا تم مجھ سے پیار کرتے ہو؟
شوہر: ہاں!
بیوی: پھر تم میری پرواہ کیوں نہیں کرتے
شوہر: اری نیک بخت۔ پیار کرنے والے کسی کی پرواہ نہیں کرتے
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ڈبل بھیک…!
خیرات مانگنے والی ( بھکارن ) : بی بی خیرات دیجئے …!بی بی ( خیرات دینے والی ) تم جب بھی ہمارے گھر مانگنے آتے ہو میں خیرات میں کچھ نہ کچھ دیا کرتی ہوں ۔ مجھے تعجب ہے کہ تم غریب ہو ساتھ میں تمہارے یہ دو چھوٹے بچے ہیں اُس کے اوپر پھر تم حمل سے ہو؟ تھوڑا اپنے بچوں پر اپنے حال پر رحم کیا ہوتا ، تم ہمیشہ ہمارے گھر مانگنے آتی ہو اس لئے کہہ رہی ہوں ۔
خیرات مانگنے والی : بی بی ! اولاد ہوگی تو خوشی ہوگی ، آپ رحمدل ہیں ، میں جب بھی بھیک مانگنے کیلئے آتی ہوں آپ مجھے دس روپئے دیتی ہیں لیکن آج آپ بھیک ڈبل دیدیں تو میں آپ پر بھی ایک بات ظاہر کروں گی اس لئے کہ آپ بھی میرے لئے پرانے ہیں۔
بی بی : ہاں یہ لو بیس روپئے اور بات بتاؤ؟
خیرات مانگنے والی : بی بی جی ! دراصل بات یہ ہے کہ مجھے جو خیرات ملتی ہے اس خیرات میں سے مجھے میری نند کو آدھا دینا پڑتا ہے ۔
بی بی : نند کو کیوں دینا پڑتا ہے ؟
بھکارن : بات دراصل یہ ہے کہ میرے ساتھ جو دو بچے ہیں وہ میری نند کے ہیں …!!
محمد فصیح الدین ۔ کاماریڈی
…………………………
چھینک کے سبب
٭ اسٹاک ایکسچینج میں نیا خودکار نظام نصب کیا گیا تھا ، جس پر فون کرکے کسی بھی کمپنی کے شیئرز کی تازہ ترین قیمت معلوم کی جاسکتی ہے ۔ ایک صاحب نے اس سسٹم کا نمبر ڈائل کیا تو فوراً ہی ایک ریکارڈ شدہ آواز سنائی دی کہ آپ کس کمپنی کے شیئرز کی قیمت معلوم کرنا چاہتے ہیں ؟
جواب سے پہلے ان صاحب کو چھینگ آئی ۔ فوراً ہی ریکارڈ شدہ آواز ابھری ’’ ڈسپرین گولی بنانے والی کمپنی کے شیئرز کی قیمت چھ پیسے بڑھ گئی ہے ‘‘۔
عاتکہ احمد ۔ چندرائن گٹہ
…………………………