شیشہ و تیشہ

   

مرزا یاور علی محورؔ
بڑی غلطی…!!
تھی بڑی غلطی ووٹ دینے کی
جھیلتے ہیں وہ اب سزا اُس کی
کچھ بھی کہہ دیتا ہے بلا سمجھے
یہ تو عادت ہے ناروا اُس کی
…………………………
تجمل اظہرؔ
قافیہ پیمائی…!!
حُسن و خوبی ہے کوئی اور نہ زیبائی ہے
شاعری آپ کی بس زحمت بینائی ہے
دیکھ کر آپ کا دیوان یہی لگتا ہے
جو بھی لکھا ہے فقط قافیہ پیمائی ہے
…………………………
مرزا اٹکلی
مـزاحیہ غزل
سیر کرنے وہ چلے جاتے ہیں اغیار کے ساتھ
دِل کو بہلاتے ہیں ہم ناول و اخبار کے ساتھ
دَشت گھبرانے لگا شیر کی للکار کے ساتھ
موت کے سامنے جاتا ہوں میں بَھر مار کے ساتھ
گھر کا آنگن تو کیا برتن بھی نہیں ہیں خالی
اتنے مینڈک گِرے برسات کی بوچھار کے ساتھ
مفت کا دُودھ ، ڈبل روٹی و کھانا انڈا
بندہ کھاتا ہے دواخانے میں بیمار کے ساتھ
ساس سُسرے مِرے دیمک سے ہیں بڑھکر یارو
چھ مہینے میں مجھے کھاگئے گھربار کے ساتھ
داد دِل کھول کے کچھ دیر کو دیتے ہیں عوام
دِل لگاتا نہیں لیکن کوئی فنکار کے ساتھ
دارُو پینا تو کُجا ، بُو سے بھی نفرت ہے مجھے
چُڑوا کھانے کو پِھرا کرتا ہوں میخوار کے ساتھ
کار والوں کا بگڑجاتا ہے جِس وقت دماغ گھومنے لگتا ہے مرزاؔ کسی بے کار کے ساتھ
………………………
ازدوجیات
٭ عورتوں کے ایک گروپ سے پوچھاگیا کہ کون کون اپنے شوہر سے پیار کرتی ہے؟ سب نے ہاتھ کھڑے کر دیئے۔
ان سب کو ایک ایک پیغام دیا گیا کہ اپنے اپنے شوہر کو SMS کر دو۔
پیغام تھا I “Love” You
تو ان کے شوہروں کے جواب کچھ یوں آئے :
1 .تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے نا؟۔
2 . اب کیا ہو گیا؟
3 . پھر سے کار کہیں مار دی کیا؟
4 . ایکسکیوز می۔
5 . صرف اتنا بتاؤ کہ پیسے کتنے چاہئیں؟
6 . نشہ تو نہیں کیا؟
7 . اب کیا کر دیا تم نے؟ اس بار معاف نہیں کروں گا۔
اور سب سے اچھا جواب یہ تھا :
8 . آپ کون ہیں؟
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
چناؤ کیلئے تناؤ …!!
٭ ڈاکٹر راحت اندوری کسی مشاعرے میں اپنا کلام سنارہے تھے شعر کچھ یوں تھا ؎
بن کے ایک حادثہ بازار میں آجائیگا
جو نہیں ہوگا وہ اخبار میں آجائیگا
چور اُچکوں کی بھی کرو قدر
نہ جانے کب کونسی سرکار میں آجائیگا
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا : ’’راحت بھائی آج کل چور اُچکوں کا ہی دور ہے ، ہر طرف چوری رشوت خوری و کالابازاری کا زور ہے ۔
محمد حامداللہ ۔حیدرگوڑہ
…………………………

کوئی سوال …!!
استاد (شاگردوں سے ): امتحانات نزدیک آرہے ہیں کوئی سوال پوچھنا ہے تو پوچھ لو؟
شاگرد : ماسٹر صاحب پرچے میں کون کون سے سوال آرہے ہیں …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ حیدرآباد
…………………………

عملی مظاہرہ !!
٭ ٹائپسٹ کی ملازمت کیلئے امیدوار کاانتخاب ہورہا تھا ایک امیدوار سے انٹرویو لینے والے نے پوچھا آپ ٹائپنگ کے علاوہ اور کیا کام جانتے ہیں ۔ امیدوار ، لوگوں کو بیوقوف بناسکتا ہوں ۔
انٹرویو نگار : کیا آپ عملی مظاہرہ پیش کرنا پسند کریں گے ؟
امیدوار کیوں نہیں کہہ کر اٹھا اور باہر لائن لگائے بیٹھے دیگر امیدواروں سے کہا ’’آپ سب حضرات جاسکتے ہیں کیونکہ میرا انتخاب کرلیا گیا ہے !!‘‘۔
محمد الیاس حامد ۔ حیدرآباد
………………………