شیشہ و تیشہ

   

اقبال شانہ ؔ
چھتری
ڈر کے بارش سے کھول دی چھتری
تیز آئی ہوا گئی چھتری
اُڑ رہا ہوں ہوا میں تقریباً
کیسے چھوڑوں نئی نئی چھتری
کون ڈرتا ہے ابر و باراں سے
احتیاطً خریدلی چھتری
بھیگنا ہے میاں بہرصورت
کیوں میں کھولوں پھٹی ہوئی چھتری
بھیگتے ہم رہے مگر صاحب
ان کے سر پر لگا رکھی چھتری
جانے وہ کب چلے گئے یارو
میرے ہاتھوں میں رہ گئی چھتری
بارشیں بند ہوگئیں شانہؔ
میں نے جس دن خریدلی چھتری
………………………
کھٹی میٹھی باتیں
٭ ایک وزیر خارجہ سے کسی نے پوچھا :
’’ نیو جرسی کہاں ہے ؟‘‘
کہنے لگے : ’’ میں نے الماری میں رکھی ہے ‘‘۔
٭ ہم بھی انگریزی پڑھ سکتے ہیں ، اگر اردو میں لکھی ہو ۔
٭ عورت کیلئے سب سے بُری بات یہ ہے کوئی ان کو کہہ دے کہ تم بوڑھی ہو رہی ہو۔
٭ کولمبس نے امریکہ دریافت کرکے وہ کام کیا ہے کہ خدا اسے جہنم میں نہیں بھیجے گا، دوبارہ امریکہ بھیج دے گا ۔
٭ کسی شاعر کو سزا دینا چاہتے ہو ، تو اسے مشاعرے میں بلاؤ اور نہ پڑھواؤ۔
٭ جب تک آدمی میچور ہوتا ہے ، اس کی شادی ہوچکی ہوتی ہے ۔
٭ ہمیں تاریخ سے دلچسپی ہے ، مہینے کی پہلی تاریخ سے …!
٭ وہ صفائی کا اتنا خیال رکھتا ہے کہ صابن کی ایک پوری فیکٹری کا مالک ہے ۔
٭ پاش ایریا میں وہ آتے ہیں جو’’ روپوش‘‘ ہونا چاہتے ہیں ۔
٭ انا واحد چیز ہے جو غذا کے بغیر پھل پھول رہی ہے ۔
٭ یہ طبعاً اتنا شریف ہے کہ کسی کو شک تک نہیں ہوتا کہ اس کا تعلق ادیبوں سے ہے ۔
٭ اس کا تکیہ کلام ہے ’’ میں بتا نہیں سکتی ‘‘ کاش یہ سچ ہوتا ۔
عباس احمد ۔ چندرائن گٹہ
………………………
کوویڈزون …!!
٭ ایک دوست نے اپنے دوست سے کہا : دیکھ یار تو اگر چاہتا ہے کہ تیرے گھر کو کوئی نہ آئے تو یہ دو جملے لکھ کر دروازے پر لگادے ’’کورونا وائرس کوویڈ زون ‘‘ دوست تو کیا کوئی بھی بندہ تیرے گھر نہیں آئے گا…!!
محمد حامداﷲ ۔ حمایت نگر
…………………………
گھاٹے کا سودا …!!
٭ دولھا شادی کی رسم کے بعد قاضی سے فیس نکاح پوچھا تو قاضی صاحب نے کہا : ’’دلہن کی خوبصورتی کے حساب سے دے دیجئے تو دولھے نے صرف 100 روپئے دیئے۔ قاضی صاحب کو شدید غصہ آیا کچھ کہنے ہی والے تھے کہ دُلہن کا گھونگٹ ہوا سے اُرگیا اور دولہن کی صورت نظر آگئی ۔ قاضی صاحب نے یہ دیکھ کر کہا سو بھی بہت دیئے میاں…!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
یادداشت
٭ ایک صاحب نے اپنی ہی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میری شخصیت میں دو اچھی خصوصیات ہیں ۔ ایک تو میری یادداشت بہت تیز ہے ۔ اس کے دوست نے پوچھا اور دوسری خصوصیت ؟
ان صاحب نے کہا ’’ وہ تو میں بھول ہی گیا‘‘
ریشماں کوثر ۔ دیورکنڈہ
………………………
کیا کرنا چاہئے ؟
٭ ایک خاتون نے گلوگیر آواز میں اپنی پڑوسن کو بتایا ’’ میرے شوہر مجھ سے زیادہ اپنی ماں کو چاہتے ہیں ۔ میں نے ان سے پوچھا کہ اگر میں اور میری ساس دونوں ڈوب رہی ہوں تو وہ پہلے کسے بچائیں گے ؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ اپنی ماں کو پہلے بچائیں گے کیونکہ اس کا زیادہ حق بنتا ہے ۔ بتاؤ … ان حالات میں مجھے کیا کرنا چاہئے ‘‘؟
’’ تمہیں تیراکی سیکھنی شروع کردینی چاہئے ‘‘ پڑوسن نے مشورہ دیا ۔
اکمل نواب خیردی ۔ گلبرگہ
…………………………