پیدائش اور موت کے اندراج کیلئے آدھار کارڈ لازمی

   

نئی دہلی: پیدائش اور اموات کے اندراج کیلئے آدھار کو قانونی طور پر لازمی بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے چہارشنبہ کو لوک سبھا میں رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ (ترمیمی) بل پیش کیا۔ منی پور تشدد پر تنازعہ کے درمیان، حکومت نے جموں و کشمیر سے متعلق چار بلوں کے علاوہ مائنز منرلز ڈیولپمنٹ ریگولیشن ترمیمی بل بھی پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ جنگلات کے تحفظ کا ترمیمی بل لوک سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کیا گیا۔ 15 منٹ میں چھ بل متعارف کرائے گئے۔بل میں پیدائش اور اموات کے رجسٹریشن کے لیے آدھار کو لازمی بنانے کے لیے پیدائش اور موت کے رجسٹریشن ایکٹ 1969 میں ترمیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تمام ریاستیں پہلے ہی اس بل پر متفق ہو چکی ہیں۔ بل کے قانون بننے کے بعد، ریاستوں کو پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے رجسٹرار جنرل آف انڈیا (RGI) کے زیر انتظام سیول رجسٹریشن سسٹم کا استعمال کرنا ہوگا۔