کیا چیونٹیوں کا دل ہوتا ہے؟

   

بچو!چیونٹیوں میں تمام دوسرے کیڑے مکوڑوں کی طرح رگوں کا نظام نہیں ہوتا،مگر ان کے اندر ایک الگ open circular system کھلا مستدیری نظام ہوتا ہے،ان کے خون کو haemolymph کہا جاتا ہے۔یہ تقریباً بے رنگ ہوتا ہے اور اس میں صرف دس فیصد خون کے خلیے یعنی Cells Blood شامل ہوتے ہیں۔
اس کا زیادہ تر حجم پلازما ہے،یہ haemolymph ہارمونز،غذائی اجزاء اور metabolic products تحولی مصنوعات کی نقل و حرکت کا کام کرتے ہیں۔مگر یہ آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائڈ کی تبدیلی کا کام نہیں کرتے۔اس haemolymph کی گردش کے لیے ان چیونٹیوں کا دل بہت سادہ سا ہوتا ہے جو کہ ان کے پیٹ میں ہوتا ہے۔ان کا دل ایک شریان کی طرح کا ہوتاہے جو کہ کچھ چھوٹے پٹھوں سے گھرا ہوا ہوتا ہے۔یہ دل ان پٹھوں سے رابطہ قائم کرتا ہے haemolymph ان کے جسم کے مختلف حصوں میں دب جاتا ہے۔ایک اہم حصہ چیونٹیوں کے دماغ کو ہدایت جاری کرتا ہے۔کیڑے اپنے haemolymph کی گردش اپنے پیٹ کے حصوں کو دبا کر بڑھا بھی سکتے ہیں۔ان کی آکسیجن کی فراہمی کے لیے ان کے جسم میں کچھ چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں جن کو spiracles کہا جاتا اور جو ان کے جسم کے تمام حصوں میں ہوتے ہیں جو کہ ان کے جسم کو براہ راست صاف ہوا فراہم کرتے ہیں۔جب آکسیجن جسم میں داخل ہوتی ہے،یہ ہوا کی نالیوں اور چھوٹی نالیوں کے زریعے جسم کے مختلف حصوں اور اعضاء تک جاتی ہے۔یہ نظام زیادہ تر غیر فعال ہوا کو تبدیل کرنے سے کام کرتا ہے۔ان کیڑوں کے جسم کا حجم ان طول و ارض تک محدود ہوتا ہے جن کو ہم جانتے ہیں۔تو وہ دیوہیکل کیڑے جن کو ہم موویز میں دیکھتے ہیں وجود نہیں رکھ سکتے کیوں کہ وہ سانس نہیں لے سکتے۔