اخلاقِ حسنہ

   

سیدہ جویریہ صدیقہ

انسان کا سب سے نمایاں وصف اخلاق ہے۔ بہترین لوگ وہ ہیں جو اچھے اخلاق کے مالک ہیں۔ ہر گناہ کی توبہ ہے مگر بداخلاقی کی نہیں۔ ارشاد الٰہی ہے کہ تم میں سے زیادہ ایمان والے وہ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں۔ دانائیوں میں اعلیٰ درجہ کی دانائی، تقویٰ ہے اور کمزوریوں میں سب سے بڑی کمزوری بداعمالی اور بداخلاقی ہے۔ انسان کی عزت اور بے عزتی کا انحصار انسان کے اخلاق پر ہوتا ہے۔ بغیر اخلاقِ حسنہ ان ایک پتھر کے مانند ہے۔ حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ فرمایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے ! اے انسؓ میں تجھے ایسی باتیں بتاؤں جو بڑی ہلکی پھلکی ، مگر میدانِ عمل میں خاص وزنی ہیں، آپ نے فرمایا طویل خاموشی اور خوش اخلاقی اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ ان دو باتوں سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے جو جتنا خاموش ہے اُسی قدر پوشیدہ ہے خوش اخلاقی، محبت، خلوص، سچائی، یہی اصل عبادت ہے۔ اخلاق حسنہ ایک ایسی چیز ہے جس سے آپ بگڑے ہوئے حالات کو سنوار سکتے ہیں۔ انسانوں میں سب سے اچھا انسان وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہیں۔ دل میں اُترنے کے لئے سیڑھیوں کی نہیں اچھے اخلاق کی ضرورت ہوتی ہے۔ ادب انسان کا زیور ہے۔ انا کے مضبوط خول کو ہمیشہ محبت توڑ دیتی ہے۔ زبان سے ایسے پھول بکھیرو کہ جس کی خوشبو سب کو مسرور کردے۔