حدیث

   

اہل بیت کی مثال کشتی نوح ؑ کی طرح ہے
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي ﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم : مَثَلُ أَهْلِ بَيْتِي مَثَلُ سَفِينَةِ نُوْحٍ، مَنْ رَکِبَ فِيْهَا نَجَا، وَمَنْ تَخَلَّفَ عَنَهَا غَرِقَ. رَوَاهُ الطَّبَرَانِيُّ وَالْبَزَّارُ وَالْحَاکِمُ.
وفي رواية : عَنْ عَبْدِ اﷲَِ بْنِ الزُّبَيْرِ رضي اﷲ عنهما قَالَ : مَنْ رَکِبَهَا سَلِمَ، وَمَنْ تَرَکَهَا غَرِقَ.
’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میرے اہلِ بیت کی مثال حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کی طرح ہے جو اس میں سوار ہوگیا وہ نجات پاگیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا وہ غرق ہو گیا۔‘‘
اور ایک روایت میں حضرت عبداﷲ بن زبیر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ فرمایا : جو اس میں سوار ہوا وہ سلامتی پا گیا اور جس نے اسے چھوڑ دیا وہ غرق ہو گیا۔
میرا حسب و نسب ہمیشہ باقی رہے گا
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضي اللہ عنه قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ ﷲِ صلي اللہ عليه وآله وسلم يَقُوْلُ : کُلُّ سَبَبٍ وَّنَسَبٍ يَّنْقَطِعُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلاَّ مَا کَانَ مِنْ سَبَبِي وَنَسَبِي.
رَوَاهُ الْحَاکِمُ وَالطَّبَرَانِيُّ إِسْنَادُهُ حَسَنٌ.
’’حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے : قیامت کے دن میرے حسب و نسب کے سواء ہر سلسلہ نسب منقطع ہوجائے گا۔‘‘