دھرنا چوک اندرا پارک پر سرپنچوں کی تائید میں کانگریس کا احتجاج

   


ریونت ریڈی اور سینئرقائدین کی شرکت، پولیس کی جانب سے 300 افراد کی پابندی
حیدرآباد۔9۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں پنچایت راج اداروں کو فنڈس کی عدم اجرائی کے خلاف کانگریس نے آج دھرنا چوک پر احتجاج منظم کیا۔ پولیس نے کانگریس کو گزشتہ ہفتہ احتجاج کی اجازت نہیں دی تھی ، تاہم ہائیکورٹ کی ہدایت کے بعد آج مشروط اجازت دی گئی۔ پولیس نے 300 افراد کی شرط مقرر کرتے ہوئے دھرنے کی اجازت دی ۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی ، رکن کونسل جیون ریڈی ، سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر ، مہیش کمار گوڑ ، انجن کمار یادو ، ڈاکٹر ملو روی ، ایم کودنڈا ریڈی ، یوتھ کانگریس کے صدر شیوا سینا ریڈی ، حیدرآباد کانگریس کمیٹی کے صدر سمیر ولی اللہ ، خیریت آباد ضلع کے صدر روہن ریڈی ، ترجمان پردیش کانگریس سید نظام الدین کے علاوہ قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت سے پنچایت راج اداروں کو فنڈس کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ مختلف اضلاع سے سرپنچوں نے دھرنے میں حصہ لیا۔ ریونت ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ فینانس کمیشن کی جانب سے پنچایت راج اداروں کو مختص کردہ فنڈس ریاستی اسکیمات کیلئے منتقل کردیئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ فنڈس سے محروم کئی سرپنچوں نے خودکشی کرلی۔ کانگریس نے سرپنچوں کے احتجاج کی تائید کا فیصلہ کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت نے پولیس کے ذریعہ احتجاج کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاحال تقریباً 60 سرپنچوں کی خودکشی کے معاملات منظر عام پر آئے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹراکٹرس سے کمیشن کے حصول کیلئے بعض مقامات پر فنڈس کی اجرائی عمل میں لائی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر اور ان کے افراد خاندان نے تلنگانہ میں لوٹ کھسوٹ مچا رکھی ہے۔ تلنگانہ عوام کی بھلائی کے بجائے صرف کے سی آر خاندان کا فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کو ملک کے عوام مسترد کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرپنچوں کی تائید میں کانگریس احتجاج میں شدت پیدا کرے گی۔ر