شیشہ و تیشہ

   

’’آثار…‘‘
مُلک لُٹ جائے گا آثار نظر آتے ہیں
سارے مسند نشین مکار نظر آتے ہیں
ہم نے اس ملک کی دھرتی سے محبت کی ہے
پھر بھی اندھوں کو ہم غدار نظر آتے ہیں
مرسلہ : محمد امتیاز علی نصرتؔ۔پداپلی
………………………
مزاحیہ غزل
دعوت میں جارہی ہو تو پھر ڈٹ کے کھائیو
موقع ملا تو میرے لئے لے کے آئیو
ایک نوٹ سو کا دیجیو گر ہو حلیم و مرغ
ورنہ پچاس ہی کا لفافہ تھمائیو
جاتے وقت تو بس سے چلے جائیو مگر
گھر واپسی میں اُن کی ہی ٹورسٹ سے آئیو
اچھی بھلی لڑکی نظر آئے گر وہاں
دیور سے اُس کی شادی کا چکر چلائیو
کہہ دیجئیو جہیز میں نہ کچھ چاہیئے ہمیں
بس ہوسکے تو گلف کا ویزا دلائیو
مرسلہ : عابد لُطفی ، دبیرپورہ
………………………
ایسی طوفانی رات …!!
٭ سرما کی ایک سرد رات کو بیکری والا دُکان بند کرنے لگا تو ایک شخص سی سی کرتا ہوا آیا اور اس سے بسکٹوں کاڈبا مانگا ۔
دوکاندار نے پوچھا : ’’کیا تم شادی شدہ ہو ؟‘‘
اس شخص نے جواب دیا : ’’تو کیا تمہارا خیال ہے کہ ایسی طوفانی رات میں میری ماں نے مجھے یہاں بھیجا ہے ؟‘‘۔
نظیر سہروردی۔ حیدرآباد
………………………
ویسے بھی …!
٭ ایک آدمی آنکھوں کے ڈاکٹر (آئی اسپیشلسٹ ) سے: ڈاکٹر صاحب کیا اب میں اس عینک کے ساتھ اخبار تو پڑھ سکوں گا۔
ڈاکٹر: ہاں ہاں کیوں نہیں اب تم اخبار پڑھ سکو گے…!
مریض: بہت شکریہ ڈاکٹر صاحب…!!! ویسے بھی ان پڑھ کی کوئی زندگی ہے…!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
کیا کرتا …؟
٭ ایک صاحب بھوت سے بہت ڈرتے تھے ۔ ایک بارٹرین میں سفر کررہے تھے کہ اتفاقاً سارا کمپارٹمنٹ خالی تھا۔ وہ تنہائی سے گھبرا رہے تھے کہ اگلے اسٹیشن پر ایک آدمی کمپارٹمنٹ میں آیا تو انھیں ذرا ہمت ہوئی۔ باتوں باتوں میں بھوت پریت کا ذکر نکلا تو وہ صاحب بولے میں تو بھوت سے بالکل نہیں گھبراتا اور اپنا ایک واقعہ سنانے لگے کہ ایک بار وہ ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے کہ آدھی رات کو جب نیندسے جاگے تو کیادیکھتے ہیں کہ سامنے کی دیوار کھل گئی اور ایک بھیانک شکل کا آدمی اندر آرہا ہے ۔ یہ سن کر پہلے والے صاحب تھرتھراتے ہوئے بولے ،میں رہتا تو میرا ہارٹ فیل ہوجاتا ۔ آپ نے پھر کیا کیا تو دوسرے شخص نے جواب دیا ’’کیا کرتا …! میں دوسری طرف کی دیوار کھول کر نکل گیا!‘‘
قادری ۔ حیدرآباد
…………………………
تقریباً
٭ بمبئی کے سینما ہال کے منیجر کو ایک عورت نے پستول دکھاتے ہوئے کہا ’’میرا شوہر ایک دوسری عورت کے ساتھ اندر ہال میں پکچر دیکھ رہا ہے ، انھیں باہر نکالو ورنہ میں تمہیں گولی مار دوں گی ‘‘۔ منیجر نے گھبراکر اناؤنسمنٹ کردیا کہ ’’جو مرد اپنی بیوی کو چھوڑکر کسی غیرعورت کے ساتھ پکچر دیکھ رہا ہو تو وہ فوراً باہر آجائے !‘‘
تھوڑی ہی دیر میں تقریباً تھیٹر خالی ہوگیا !!
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
مثالی شادی …!
٭ دو دوست ایک مثالی شادی پر گفتگو کررہے تھے ۔ ایک نے کہا یار تم نے وہ خبر پڑھی کہ شہر میں بہت بڑی ہوٹلوں کے مالک نے اپنے لڑکے کی شادی بہت ہی سادگی سے کی ۔ یہاں تک کہ ولیمہ گھر پر کیا ، کھانے پر خاندان کے چند افراد کو ہی دعوت دی اور کھانے میں بھی کوئی خاص لوازمات نہیں تھے ۔
دوسرے دوست نے کہا : ’’اس میں مثالی شادی کی کیا بات ہے ! سیدھی سی بات ہے جو شخص ساری عمر ’’غذا‘‘ بیچتا رہا ، وہ بھلا مفت میں لوگوں کو کیسے کھلاسکتا ہے …!!‘‘
دستگیر نواز۔ حیدرآباد
…………………………