شیشہ و تیشہ

   

تجمل اظہرؔ
احساسِ انا …!
دھوپ ڈھلتی ہے تو سایوں کو بڑھادیتی ہے
پست قامت کو بھی احساسِ انا دیتی ہے
بے شعوروں کو یہاں سر پہ بٹھاکر دنیا
ہوشمندوں کو نگاہوں سے گرادیتی ہے
…………………………
نوید ظفر کیانی
کاش …!!
کاش کہ ایسا ہو جائے
نیک ارادوں کے حامل
خواب حقیقت بن جائیں
دنیا کے سارے خطے
رشکِ جنت بن جائیں
آپا دھاپی کا سودا
جگ سے شیطاں ڈھو جائے
کاش کہ ایسا ہو جائے
رنگ و نسل کے بُت توڑیں
یہ بے فیض تفاخر ہیں
ہر مذہب کا کہنا ہے
سب انسان برابر ہیں
اِن بے فیض تفاخر کا
نام و نشاں بھی کھو جائے
کاش کہ ایسا ہو جائے
کاش ہماری دنیا میں
نفرت ہو نہ کینہ ہو
سارے یوں مل جل کے رہیں
جینا اپنا جینا ہو
اب کے موسم ہر جانب
پیار محبت بو جائے
کاش کہ ایسا ہو جائے
اِک دوجے کی قوت ہوں
پورب، پچھم، افریقہ
سب کی خوشیاں سانجھی ہوں
اور غم بھی ہوں مشترکہ
پھوٹے جب بھی کوئی کرن
سب تک اس کی لو جائے
کاش کہ ایسا ہو جائے
…………………………
یوں ہی بے سبب …!!
٭ بشیر بدر کسی مشاعرے میں اپنا کلام سُنارہے تھے ، شعر کچھ یوں تھا ؎
یوں ہی بے سبب نہ پھرا کرو
کوئی شام گھر بھی رہا کرو
سامعین میں سے کسی نے زور سے کہا بدر بھائی ! بے سبب تو کیا کوئی ضروری کام سے نکلنا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔ دس پندرہ دن سے گھر ہی ہے ، خطرناک کورونا وائرس جو پھیل گیا ہے …!!
محمد حامداﷲ ۔حیدرگوڑہ
…………………………
اماں جان…!!
٭ عید آنے سے قبل بیگم کو شاپنگ کے لئے لے جانا تھا تو بیگم نے شوہر سے کہا : سنوجی…! اما ںجان کی دکان سے منگالوں کیا …!؟
شوہر (حیرت سے ) اماں جا ن نے کب دوکان کھول لی بیگم …!؟
بیگم : آپ ہی تو ہر چیز اماں جان کی دوکان سے منگاتے ہو…!!
شوہر نے سر پیٹتے ہوئے کہا : بیگم …!وہ اماں جان نہیں Amazon ہے …!!
مبشرسید۔ چنچلگوڑہ
…………………………
باقی سب خیریت…!!
٭ ایک صاحب کافی عرصے بعد اپنے گاؤں پہنچے راستے میں انھیں اپنا نوکر مل گیا۔ نوکر سے انہوں نے گھر کے حالات پوچھے۔ نوکر بولا’’باقی سب خیریت ہے بس آپ کا کتا مرگیا…!!‘‘۔
وہ بولے میرا کتا کیسے مر گیا؟
نوکر : مرے ہوئے گھوڑے کا گوشت کھا کر زندہ کیسے رہتا۔صاحب : میں نے تجھے اس کی خوراک کیلئے پیسے دیئے تھے۔
نوکر: وہ تو آپ کی والدہ کے کفن پر لگ گئے۔
صاحب بولے: کیا میری والدہ بھی مر گئیں؟
جی ہاں دو سال کے پوتے کا غم کیسے برداشت کرتیں۔
وہ بولے: ہائے اللہ میرا بچہ بھی مر گیا۔
جی ہاں : بیچارہ ماں کے بغیر کیسے زندہ رہتا۔
تو کیا میری بیوی بھی مر گئی ؟ جی ہاں : گھر کی چھت گری تھی تو زندہ کیسے بچتی…!؟
ارے کمبخت کچھ بچا بھی ہے؟ جی ہاں میں بچا ہوں اور آپ کے سامنے کھڑا ہوں…!!
ابن القمرین۔ مکتھل
…………………………