شیشہ و تیشہ

   

پاپولر میرٹھی
فرصت !!
پھر کوئی نیا ناچ نچانے کیلئے آ
کچھ دیر مجھے اُلو بنانے کیلئے آ
اتوار کی چھٹی ہے فرصت سے ہوں میں بھی
ٹھینگا ہی سہی کچھ تو دکھانے کیلئے آ
…………………………
فرید سحرؔ
سوچ رؤں…!!
اک غزل میں بھی چُرانا سوچ رؤں
دُھوم محفل میں مچانا سوچ رؤں
اپنے سارے غم بُھلانا سوچ رؤں
میں بھی اب وہسکی لگانا سوچ رؤں
کوئی سُنتا ہی نہیں میری غزل
اب لطیفے ہی سُنانا سوچ رؤں
پہلی شادی بھولے پن میں ہو گئی
ایک شادی پھر رچانا سوچ رؤں
آج پھر میں دیر سے لوٹا ہوں گھر
کیا اُنہیں ریزن بتانا سوچ رؤں
وہ سمجھتے ہیں حسیں خود کو بہت
آئینہ اُن کو دکھانا سوچ رؤں
لڑکیاں کہتی ہیں انکل اب مجھے
بال اپنے ڈائی کرانا سوچ رؤں
نوکری سے پیٹ اب بھرتا نہیں
پان کا ڈبہ لگانا سوچ رؤں
چھوٹا بیٹا ہے بہت چالو مرا
اس کو میں لیڈر بنانا سوچ رؤں
لکھ پتی بننے کی خاطر ائے سحرؔ
میں بھی اب رشتے لگانا سوچ رؤں
…………………………
پہچان …!!
بیوی : صبح صبح بستر سے اُٹھ کر میک اپ کررہی تھی ۔ تبھی شوہر کی آنکھ کھل گئی ۔
شوہر : پگلا گئی ہو کیا ؟ صبح صبح میک آپ ؟
بیوی : چپ چاپ لیٹے رہو۔ مجھے اپنا فون کھولنا ہے ۔ اس میں چہرہ پہچان کر کھلنے والا لاک لگادیا تھا اور اب وہ پہچان نہیں رہا ہے!
مبشرسید۔ چنچلگوڑہ
…………………………
یاد دہانی !!
باپ (بیٹے سے ) : بیٹا! میں نے تجوری کی چاپی بیڈ کے نیچے رکھی ہے لیکن یہ بات ممی سے مت کہنااور مجھے بار بار یاد دلاتے رہنا ‘‘
شام گھر آکر باپ بیٹے سے : بیٹا ! تم نے چابی کا پتہ کسی کو بتایا تو نہیں ؟
بیٹا : میں نے کسی کو نہیں بتایا لیکن آپ کو بار بار یاد دلانے کیلئے میں نے بورڈ پر لکھ دیا کہ تجوری کی چابی بیڈ کے نیچے ہے !!
مبینہ بیگم ۔ سنگاریڈی
…………………………
رضیہ کا کمال
٭ سینما ہال میں میاں بیوی کی نشستوں کے برابر ایک خوبصورت نوجوان لڑکی بیٹھی تھی ۔ بیوی نے اندازہ لگایا کہ شوہر فلم سے زیادہ لڑکی پر متوجہ ہے اور مسلسل کن اکھیوں سے اس کی طرف دیکھے جارہا ہے کئی مرتبہ اس نے شوہر کی توجہ فلم کی طرف مبذول کرائی مگر ناکام رہی ۔ اچانک نوجوان لڑکی کے منہ سے ایک بھیانک چیخ نکلی اس نے پلٹ کر شوہر کے چہرے پر تھپڑ رسید کیا اور چلاّ کر بولی تمہاری یہ جرأت تھوڑی دیر کے لئے سینما ہال میں کھلبلی مچ گئی اور تمام لوگ لڑکی سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس شخص کو برا بھلا کہنے لگے اور لڑکی کو مشورہ دیا کہ ایسے آوارہ شخص کو پولیس کے حوالے کردے۔ شوہر بیچارہ خاموش گال سہلاتا ہوا بیٹھ گیا اور فلم ختم ہونے کے بعد جب بیوی کے ساتھ باہر نکلنے لگا تو اس نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا ’’ خدا گواہ ہے رضیہ ! میں نے لڑکی کی کمر میں چٹکی نہیں لی تھی ‘‘ ۔ بیوی نے کہا ’’ ہاں میں جانتی ہوں تم بالکل بے قصور ہو چٹکی تم نے نہیں میں نے لی تھی‘‘۔
رحیم مقبول ۔ باغ جہاں آراء
…………………………
دوچار دن بعد
٭ ایک آدمی سوئیزرلینڈ گیا تو جاتے ہی اپنی بیگم کو ایس ایم ایس بھیجا، مگر جلد بازی میں اُس نے وہ ایس ایم ایس غلط نمبر پر بھیج دیا۔جس عورت کو ملا اتفاق سے اُس کا شوہر دو دن پہلے فوت ہوگیا تھا۔ جیسے ہی اُس عورت نے ایس ایم ایس پڑھا وہ بیہوش ہوگئی…!
ایس ایم ایس میں لکھا تھا کہ: ’’میں خیریت سے پہنچ گیا، نیٹ ورک بھی موجود ہے۔ جگہ چھوٹی ہے مگر شاندار ہے۔ ٹھنڈی ہوائیں جنت کا مزا دیتی ہیں، دھول مٹی بالکل بھی نہیں ہے،میں نے جو سفید لباس پہنا تھا وہ ویسے کا ویسا ہی ہے۔ دو چار دن بعد تم کو بھی بلا لوں گا۔
ابن القمرین۔ مکتھل
…………………………