شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
کھاد …!
چارہ جوئی کہ ضرورت ہے بنی آدم کی
یہ بھی ایجاد کرے گی ہمیں معلوم نہ تھا
گھاس کا ذائقہ سبزی میں چلا آیا ہے
کھاد برباد کرے گی ہمیں معلوم نہ تھا
………………………………
محمد ایوب خان جھاپڑؔ
حضرت (مزاحیہ غزل )
سر ہمارا پکا گئے حضرت
اور بھیجہ بھی کھا گئے حضرت
مفت کی جب کبھی ملی اُن کو
پوری باتل چڑھا گئے حضرت
اِن کی اُن کو سنا کے سب باتیں
ایک جھگڑا لگا گئے حضرت
میری لکھی ہوئی سبھی غزلیں
اپنی کہہ کر سنا گئے حضرت
میٹھی باتوں سے قرض داروں کو
پل میں چونا لگا گئے حضرت
گر ہے جینا تو پہلے مرنا سیکھ
بات اچھی بتا گئے حضرت
آئینہ ان کو جب دکھایا تو
منہ پہ جھاپڑؔ لگا گئے حضرت
…………………………
واحد دولت …!!
٭ میر تقی میر کی عادت تھی کہ جب گھر سے باہر جاتے تو تمام دروازے کھلے چھوڑ دیتے تھے اور جب گھر واپس آتے تو تمام دروازے بند کر لیتے تھے۔ ایک دن کسی نے وجہ دریافت کی تو انہوں نے جواب دیا۔
’’میں ہی تو اس گھر کی واحد دولت ہوں‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
قدرت کے کھیل …!
٭ مشہور ہسپانوی رقاصہ کیرولین اوٹیر سے کسی شخص نے طنزیہ پوچھا :
’’عورتیں حسین ہوتے ہوئے احمق کیوں ہوتی ہیں؟‘‘
رقاصہ نے برجستہ کہا : قدرت عورت کو حسن اس لئے دیتی ہے کہ مرد اس سے محبت کرے اور اسے احمق اس لئے بناتی ہے کہ وہ مرد سے محبت کرسکے …!!!
…………………………
کہاں ہوتے …؟
٭ ایک خاتون جو بڑی اچھی مقررہ تھیں ایک جلسے میں تقریر کررہی تھیں۔ تقریر کا موضوع ’’عورت کی برتری ‘‘ تھا ۔ تقریر کرتے کرتے وہ جوش میں آکر بولیں : ’’میں پوچھتی ہوں ان مردوں سے اگر عورت نہ ہوتی تو وہ کہاں ہوتے ؟‘‘
پیچھے سے آواز بلند ہوئی ’’جنت میں !!‘‘
ڈاکٹر فوزیہ چودھری ۔ بنگلور
…………………………
میں سمجھی …!!
٭ شادی کے بعد جب دُلہن سسرال جارہی تھی تو وہ بے تحاشہ رو رہی تھی ۔ وہاں ایک چھوٹی لڑکی کھڑی تھی ۔ اُس نے اپنی ماں سے دُلہن کے رونے کی وجہ پوچھی تو ماں نے کہا : ’’دلہن اپنے ماں باپ ، بھائی بہنوں کو چھوڑکر سسرال جارہی ہے اس لئے رو رہی ہے ‘‘۔
معصوم لڑکی بولی ’’میں سمجھی دُلہن کو زبردستی اسکول بھیجا جارہا ہے …!!‘‘۔
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
…………………………
زیرعلاج !!
٭ ایک ڈاکٹر صاحب جب بھی قبرستان سے گذرتے تو اپنے منہ پر کپڑا ڈال کر چلے جاتے ۔ ان کا یہ رویہ دیکھ کر ایک آدمی ڈاکٹر صاحب سے پوچھا ، ڈاکٹر صاحب کیا بات ہے آپ جب بھی قبرستان سے گذرتے ہیں تو اپنا منہ چھپالیتے ہو آخر بات کیا ہے ۔ تو ڈاکٹر نے کہا بات دراصل یہ ہے کہ اس قبرستان میں جتنے بھی مردے ہیں میرے زیرعلاج تھے۔
بابو اکیلا ۔ جھانگیر واڑہ کوہیر
…………………………
بتاؤ …!!
٭ ماسٹر صاحب نے شاگرد سے سوال کیا ’’بتاؤ ایک عورت دو گھنٹے میں ایک کمرہ صاف کرتی ہے تو دو عورتیں کتنی دیر میں ایک کمرے کو صاف کریں گی ؟ ‘‘
شاگرد : ’’چار گھنٹے میں ‘‘
ماسٹر صاحب : ’’وہ کیوں؟‘‘
شاگرد : اس لئے کہ وہ باتیں بھی کریں گی !
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………