ہریانہ کے نوح میں مسجد کو نذر آتش کرنے کاواقعہ پیش آیا
چہارشنبہ کی رات 11:30بجے پیش ائے اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔گروگرام۔ پولیس نے جمعرات کے روز کہاکہ ایک مسجد کو نذر آتش کردیاگیاجبکہ بدقسمتی سے شارٹ سرکٹ
چہارشنبہ کی رات 11:30بجے پیش ائے اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔گروگرام۔ پولیس نے جمعرات کے روز کہاکہ ایک مسجد کو نذر آتش کردیاگیاجبکہ بدقسمتی سے شارٹ سرکٹ
منگل کے روز تازہ جھڑپوں کے دوران متعدد دوکانات اور تنصیبات کو آگ لگادی گئی ہے۔ ہریانہ چیف منسٹر نے کہاکہ 44ایف ائی آر درج ہوئے ہیں اور 70 لوگوں
سابق بی جے پی حکومت نے کوئی معاوضہ جاری نہیں کیاتھا او رنہ ہی حکومت یاپارٹی کا کوئی نمائندہ متاثرین کے افراد خاندان سے ملاقات کے لئے پہنچاتھا‘ جس بڑے
ہجوم پر قابو پانے کے لئے پولیس نے آنسو گیس شل برسائے‘ بعض پلاسٹک کی گولیاں چلائیں گئیں اور ساتھ ہی ساتھ زندہ کارتوس کا بھی استعمال کیاگیاہے۔اورنگ آباد۔پولیس کا
انصار کے بشمول37افراد پر تشدد کے ضمن میں کرائم برانچ نے چارج شیٹ دائر کی ہے۔نئی دہلی۔ دہلی پولیس نے جہانگیرپور تشدد کے معاملے میں مبینہ ماسٹرمائنڈ جس کو حال
پولیس لوگوں کو نوراتری اور دیوالی سکون سے منانے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے اور کہا کہ ”پولیس کی ایک واضح او رمضبوط تعیناتی تمام کمیونٹیوں کے لئے ہوگی“ لاسٹر۔
کم از کم دس لوگوں کو پیر کی رات میں پیش ائے واقعہ کے ضمن میں تحویل میں لیاگیاہےواڈوڈرا۔پولیس نے منگل کے روز کہا ہے کہ ایک گنیش جلوس کے
نئی دہلی۔حقوق اطفال کے تنظیم عظمیٰ این سی پی سی آر نے منگل کے روز اترپردیش پولیس سے اس بات کی جانچ کا استفسار کیاہے کہ آیا کانپور میں حالیہ
ممبئی۔این سی پی صدر شرد پوار نے کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ملک کی درالحکومت دہلی کو فرقہ وارانہ فسادات سے بچانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ ویسٹرن مہاشٹرا کے
مذکورہ وزرات داخلہ حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہی ں اور دہلی پولیس کو ضروری ہدایتیں دی جارہی ہیں۔نئی دہلی۔ شمال مشرقی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہفتے
مقامی پولیس کے بموجب بی جے پی اور دیگرساتھی تنظیموں کی 6000کے قریب افراد بندکونافذ کرنے کے لئے نکلے جس کے بعدتشدد پھوٹ پڑا۔ امرواتی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے
اگرتالہ۔چند ایک مسلسل واقعات کے بعد تریپورہ کے مختلف مقامات میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے وہیں اقلیتوں کے مذہبی مقامات بشمول مختلف اضلاعوں کے مساجد کے لئے پولیس تحفظ
حیدرآباد۔ دو دن قبل 20اکٹوبرکو شروع ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی لہر میں تریپورہ بھر میں ہندوتوا گروپس نے کئی مساجد اورمسلمانوں کو نشانہ بنایاہے۔ مذکورہ شمال مشرقی ریاست
مذکورہ قائدین جس کے خلاف درج مقدمات سے دستبرداری اختیار کی جارہی ہے جس میں یوپی کے منسٹر سریش رانا‘ بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم‘ سابق بی جے
اس وقت 3ماہ کی حاملہ صفورہ کو دہلی میں ان کے گھر سے 10اپریل کی دوپہر میں گرفتار کیاگیاتھاجامعہ ملیہ اسلامیہ کی ریسرچ اسکالر اور اسٹوڈنٹ جہدکار صفورہ زرغر کو
مذکورہ تینوں عینی شاہدین نے کہاکہ وہ اس وقت فرقان سے 20فٹ کی دوری پر تھے جب ایس ائی نے گولی ماری اور اس کو ہلاک کردیاتھا۔تین عینی شاہدین نے
چندی گڑھ۔ ایک مسلم دولہے نے اپنی شادی کے موقع پر پنجاب میں محض اس لئے سکھوں کی پگڑی باندھی کیونکہ سکھوں نے شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران
کیونکہ ایک ہفتہ سے تشدد بھڑکا ہوا ہے‘ ہندوؤں نے مسجد کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالی اور مسلمانوں مندر کے باہر حفاظت کے لئے تعینات ہوگئی اور علاقے میں
جمعہ کے روز انڈین ایکسپریس نے تشدد کے دوران ہلاک ہونے والے تیس لوگوں کی شناخت پر مشتمل رپورٹ پیش کی تھی۔ ان کی ملاقات مزید پانچ مہلوکین کے گھر
برج پور میں منگل کے روز جس مسجد کو شر پسندوں نے توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگائی تھی اس سے 100میٹر کے فاصلے پر مسلمانوں نے مقامی ہندوؤں کے