گیہوںکے علاوہ کورونا وائرس کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی اینٹی ملیریا ادویات بھی شامل

   

نئی دہلی 13اپریل ( سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان نے امدادی سامان سے لدا بحری جہاز ایرانی بندر گاہ ‘چاہ بہار’ کے ذریعے افغانستان کے لیے روانہ کر دیا ہے۔امدادی سامان میں گندم کے علاوہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی اینٹی ملیریا ادویات بھی شامل ہیں۔ ‘دی ہندو’ کے مطابق کل بحری جہاز امدادی سامان لے کر ہندوستان کی بندر گاہ ‘کنڈلا’ سے ایران کی بندر گاہ چاہ بہار کے لیے روانہ ہوا۔رواں سال فروری میں ایران کی طرف سے ہندوستان پر دہلی میں ہونے والے ہنگاموں پر کی جانے والی تنقید کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستان، ایرانی بندر گاہ کا استعمال کر رہا ہے۔افغان دارالحکومت کابل میں قائم ہندوستانی سفارت خانے کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق ہندوستان کی طرف سے افغانستان کو 75 ہزار میٹرک ٹن گندم تحفتاً دیا گیا ہے جس کی پہلی کھیپ میں 5 ہزار 22 میٹرک ٹن گندم 251 کنٹینرز کے ذریعے افغانستان پہنچ رہی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے افغانستان کو ‘ہائیڈروآکسی کلوروکوئن’ کی پانچ لاکھ گولیاں بھی ارسال کی گئی ہیں جو کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ ہندوستان کی طرف سے یہ اقدام وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جنوبی ایشیائی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ویڈیو کانفرنس کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ کانفرنس میں ‘سارک’ ممالک میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مشترکہ اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا گیا تھا۔ہندوستان کی طرف سے چاہ بہار بندر گاہ کے استعمال سے متعلق ایرانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی پابندیوں کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی برادری سے مدد طلب کی ہے۔ اس حوالے سے ایران کے صدر حسن روحانی کی طرف سے 13 مارچ کو ہندوستان کو ایک خط بھی تحریر کیا تھا جس کا حکومت ہندنے تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔