آج سترویں لوک سبھا کے لئے چوتھی مرحلے کی رائے دہی

,

   

کنہیا کمار‘ ڈمپل یادو کے بشمول سلمان خورشید‘ ارمیلا ماڈونڈکر اور دیگر اہم امیدوارمیدان میں

پٹنہ-بہار میں چوتھے مرحلہ کے لئے پانچ لوک سبھا سیٹوں پر کل ہورہی ووٹنگ کے مد نظر سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ریاست کے ایڈیشنل چیف الیکشن افسر سنجے کمار سنگھ نے آج یہاں بتایاکہ سمستی پور ، دربھنگہ ، اجیار پور ، مونگیر اور بیگو سرائے لوک سبھا حلقوں میں کل صبح سات بجے سے شام چھ بجے تک ووٹنگ ہوگی۔

ووٹنگ کو لیکر سبھی تیاریاں پوری کرلی گئی ہیں اور متعلقہ ووٹنگ عملہ اپنے اپنے پولنگ مراکز پر پہنچ گئے ہیں۔مسٹر سنگھ نے بتایا کہ آزاد اور بے خوف ووٹنگ کو یقینی بنانے کیلئے سبھی ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔

پولنگ والے علاقوںمیں آج سے ہی کڑی چوکسی برتی جارہی ہے اور چپے چپے پر پولیس جوان نظر رکھے ہوئے ہیں۔ کسی طرح کی گڑبڑی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی ۔ایڈیشنل چیف الیکشن افسر نے بتایاکہ سمستی پور لوک سبھا حلقہ کے دیارا حلقہ میں کشتی سے گشتی کا انتظام کیا گیا ہے ۔

جس پر جدید اسلحوں سے لیس پولیس جوان تعینات رہیں گے ۔ ساتھ ہی ان علاقوں میں گھڑ سوارپولیس دستے کو بھی لگایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیکوریٹی کے مد نظر ایک ہیلی کاپٹر بھی تعینات رہے گا۔

وہیں پٹنہ میں ایک ایئر ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا ہے ۔مسٹر سنگھ نے بتایاکہ چوتھے مرحلہ کے ووٹنگ والے علاقوں میں 4252 مائیکرو آبزرور تعینات کئے گئے ہیں وہیں130 پولنگ مراکز سے لائیو ویب کاسٹنگ کا نظم کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ اس مرحلہ میں 16239 پولنگ عملوں کو ڈیپوٹ کیا گیا ہے ۔

اس کے علاوہ بہار ملٹری فورس، مرکزی نیم فوجی دستے ، ضلع آرمس فورس اور بہار ہوم گارڈ کے جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے ۔اس مرحلہ میں مونگیر پارلیمانی حلقہ میں پٹنہ ضلع کے دو اسمبلی حلقہ باڑھ اور مکامہ میں بھی ووٹنگ ہوگی ۔ مکامہ میں 274 اور باڑھ میں 289 پولنگ مراکز بنائے گئے ہیں۔

لوگوں میں خود اعتمادی پیدا کرنے کے مقصد سے پولیس نے نیم فوجی دستوں کے ساتھ فلیگ مارچ بھی کیا ہے ۔

ان پانچ پارلیمانی حلقوں میں چوتھے مرحلہ کے ووٹنگ میں 89 لاکھ نو ہزار 263 رائے دہندہ 8834 پولنگ مراکز پر اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کریں گے ۔ان میں 46 لاکھ 70 ہزار 848 مرد اور 41 لاکھ 03 ہزار 920 خواتین اور 228 تھرڈ جینڈر ووٹر شامل ہیں ۔ اس مرحلہ میں کل 66 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔

ان علاقوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کے فائر برانڈ لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ ، جواہر لال نہرو یونیورسیٹی کے سابق اسٹوڈینٹس یونین صدر اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے امیدوار کنہیا کمار ،آرجے ڈی امیدوار اور مشہور سماجی لیڈر تنویر حسن ، بہار آبی وسائل کے وزیر راجیو رنجن عرف للن سنگھ ، بی جے پی کے ریاستی صدر نتیا نند رائے ،

راشٹریہ لوک سمتا پارٹی ( آر ایل ایس پی )کے قومی صدر اور سابق مرکزی وزیر اپندرکشواہا ، راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے سینئر لیڈر عبد الباری صدیقی ، لوک جن شکتی پارٹی ( ایل جے پی ) سپریمو رام ولاس پاسوان کے چھوٹے بھائی رام چندر پاسوان اور کانگریس کے سنیئر لیڈر اشوک رام جیسے قدآور اپنی قسمت آزمار ہے ہیں۔اس مرحلہ میں وزیر اعظم نریندر نے دربھنگہ میں اور کانگریس صدر راہل گاندھی نے سمستی پور میں انتخابی اجلاس کو خطاب کیا ۔

مسٹر مودی کے علاوہ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ ، ایل جے پی سپریمو رام ولاس پاسوان ، جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر اور وزیراعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیراعلیٰ سشیل کمار موی نے قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے )امیدواروں کے حق میں انتخابی تشہیر کی وہیں آرجے ڈی ، کانگریس اور آر ایل ایس پی کی جانب سے مہا گٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو اور سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے تشہیری مہم میں شرکت کی ۔

انہوں نے رتیا اسمبلی حلقے میں لوگوں سے گھگھر کے آلودگی پانی سے آزادی دلانے ، میڈیکل کالج و ٹکنالوجی کالج کھلوانے نیز رتیا کو ریلوے لائن سے جوڑنے کا وعدہ بھی کیا۔