آروگیہ سیتو ایپ کس نے بنایا ، حکومت لاعلم ؟

   

کورونا سے لڑائی کیلئے سرکاری و خانگی اشتراک سے ایپ کی تشکیل ، تنقیدوں کے بعد وضاحت
نئی دہلی : سنٹرل انفارمیشن کمشنر نے وزارت ِ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور این آئی سی کے بشمول کئی سینئر حکومتی عہدیداروں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے کہ آروگیہ سیتو ایپ کس نے بنایا؟ یہ ایپلیکیشن کروڑہا لوگوں کے زیراستعمال ہے۔ شکایت کنندہ سورو داس نے آروگیہ سیتو ایپ کی تشکیل کے تعلق سے معلومات چاہی تھی اور متعلقہ حکام سے پوچھا تھا کہ آروگیہ سیتو کی تشکیل سے متعلق فوری فائیل کی مصدقہ نقل فراہم کی جائے۔ جب مرکزی وزارتوں نے غیرذمہ دارانہ جواب دیا اور کہا کہ اس ایپ کی تشکیل کے بارے میں چیف پبلک انفارمیشن آفیسرس کو علم ہے، نہ ہی این آئی سی کو واقفیت ہے۔ گزشتہ روز سی آئی سی کی نوٹس کے تناظر میں چہارشنبہ کو حکومت نے تفصیلی وضاحت میں کہا کہ آروگیہ سیتو ایپ کورونا وائرس سے لڑائی کیلئے سرکاری و خانگی اشتراک سے شفاف انداز میں ریکارڈ وقت میں تشکیل دیا گیا۔ حکومت نے دعویٰ کیا کہ ایپ سے جڑے نام پہلے ہی سے عوامی حلقوں میں ہیں۔ حکومت نے کہا کہ یہ ایپ 21 یوم کے ریکارڈ وقت میں تیار کیا گیا تاکہ لاک ڈاؤن تحدیدات کے ساتھ عالمی وباء کے ہنگامی حالات سے ٹیکنالوجی کے ذریعہ نمٹا جاسکے۔ اس کیلئے آئی ٹی انڈسٹری، تعلیم کے ماہرین اور حکومت کے بہترین دماغوں نے چوبیسوں گھنٹے کام کیا۔ یہ وضاحت اس لئے ضروری ہوگئی تھی کیونکہ حکومت کو سنٹرل انفارمیشن کمیشن کی طرف سے نوٹس ملی کہ وہ آروگیہ سیتو ایپ سے متعلق سوالات کا جواب ٹال رہی ہے۔ آروگیہ سیتو کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ اسے نیشنل انفرمیٹکس سنٹر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی منسٹری نے تیار کرایا، لیکن سنٹرل انفارمیشن کمیشن کے مطابق مختلف وزارتوں اور محکمہ جات نے آروگیہ سیتو ایپ کے موجد کے بارے میں حق معلومات والے سوال پر جواب دینے سے گریز کیا ہے۔حکومت کو 24 نومبر کو متعلقہ بینچ کے روبرو جواب دینے کیلئے کہا گیا ہے۔