آر ایس ایس سربراہ نے ”اکھنڈ بھارت“ کی وکالئت کی اور کہاکہ ہندوستان سے الگ ہونے کے بعد سے پاکستان بحران کا شکار ہے

,

   

حیدرآباد۔متحدہ ہندوستان یعنی ’اکھنڈ بھارت‘کی ضرورت کی وکالت کرتے ہوئے آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات نے جمعرات کے روز کہاکہ پاکستان جیسے ممالک ہندوستان سے علیحدگی کے بعد سے بحران کا شکار ہیں۔


یہاں پر ایک کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھگوات نے کہاکہ ”اکھنڈ بھارت“ کا امکان ”ہندو دھرم“ کے ذریعہ مگر زبردستی سے ممکن نہیں ہے۔

بھگوات نے کہاکہ ”دنیا کی فلاح وبہود کے لئے بے مثال اکھنڈ بھارت بنانے کی ضرورت ہے۔اس کے لئے حب الوطنی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ موجودہ ہندوستان سے زیادہ اس وقت میں ہندوستان سے علیحدہ ہونے والے حصوں جس میں ملک کی مطابقت بہت کافی ہے‘انہیں ’مصائب‘ سے نکالنے کے لئے دوبارہ انضمام ضروری ہے۔

مذکورہ ’اکھنڈ بھارت‘ کے امکانات کے نظریہ پر زوردیتے ہوئے بھگوات نے کہاکہ بعض لوگوں نے 1947میں ملک کی تقسیم کے وقت آیا پاکستان کی تشکیل ہوجانے پر شدید خدشات کا اظہار کیاتھا مگر ایسا ہوا۔

ہندوستان کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو سے جب 1947میں تقسیم ہند سے قبل استفسار کیاگیاتو انہوں نے کہاتھا کہ پاکستان کی تشکیل کے امکانات”احمقوں کا خواب“ ہے حالانکہ ایسا ہوا ہے۔

بھگوات کے بموجب لارڈ واویل(برطانوی دور حکومت کے دوران) نے بھی برطانیہ کی پارلیمنٹ میں کہاتھا کہ اوپر والے ایک ہندوستان بنایاہے لہذا کون اس کو تقسیم کرسکتا ہے”مگر بدقسمتی سے یہ(تقسیم ہند) ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جو ناممکن تھا وہ ہوگیا لہذا اس سے انکارنہیں کیاجاسکتا ہے کہ ’اکھنڈ بھارت‘جو ناممکن لگتا ہے‘ وہ نہیں ہوگا۔

اس بات کا الزام عائد کرتے ہوئے ’اکھنڈ بھارت‘ کے الگ الگ حصوں میں جو اب خود کو ہندوستان نہیں کہتے ہیں ناخوشی پائی جاتی ہے‘ آر ایس ایس سربراہ نے کہاکہ اس کا ازالہ بھارت میں دوبارہ ان کے انضمام سے ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”وہ (علحدہ ممالک) سب کچھ کرچکے دیکھ چکے ہیں مگر انہیں کوئی حل نہیں ملا ہے۔

حل بھارت کے ساتھ دوبارہ انضمام میں ہی ہے اور ان کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے“۔

تاہم انہوں نے کہاکہ انضمام ”انسانیت کے مذہب“ کے ذریعہ ہونا چاہئے اور ان کے مطابق ”ہندو دھرم“ کہاجاتا ہے۔

انہو ں نے استفسار کیاکہ”گاندھار افغانستان بن گیا۔

کیااس کے بعد سے افغانستان میں پرامن وسکون ہے؟ پاکستان کی تشکیل عمل میں ائی۔ اس تاریخ سے کیاوہاں پر امن وسکون ہے؟“۔

بے شمارمشکلات پر قابو پانے کے چیالنجوں کی برداشت ہندوستان پر ہے او رمشکلات سے باہر نکلنے کے لئے دنیا ہندوستان کی طرف دیکھتی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’ساری دنیا ایک خاندان‘ پر یقین کے ساتھ ہندوستان دنیا بھر میں خوشی اور امن دوبارہ پیش کرے گا۔