آسام میں زہریلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر66 ہوئی، دو گرفتار

,

   

آسام کے گول گھاٹ ضلع میں زہریلی شراب پینے سے چائے باغان کے 66 مزدوروں کی موت ہوگئی۔ ضلع کے ایک افسر نے بتایا کہ کئی لوگوں کا ابھی مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ ایسے میں مہلوکین کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سالمارا چائے باغان کے مزدوروں نے جمعرات کی شام تنخواہ ملنے کے بعد ایک دکان سے شراب خریدی تھی جسے پیتے ہی چار خواتین کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اگلے 12 گھنٹے مییں 8 دیگر لوگوں کی موت کی خبر آئی جو کہ اب بڑھ کر 66 پر پہینچ گئی ہے۔

پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان ملزموں کی پہچان اندکلپا بوردولائی اور دیب بورا کے طور پر ہوئی ہے جو چائے باغان کے پاس ہی دیسی شراب کی  بھٹی چلاتے تھے۔ وہیں پولیس اس معاملے میں ملوث دیگر لوگوں کی تلاش میں مصروف ہے۔ ڈی ایس پی پارتھ پرتیم سیکیا نے بتایا، ‘ہم نے دو لوگوں کو  گرفتار کیا ہے اور دیگر ملزموں کی تلاش کی جارہی ہے’۔

مقامی لوگوں کے مطابق علاقے  میں 10 سے 20 روپئے میں کچی شراب ملا کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شراب کی دکان چلانے والے سنجو اورانگ اور اس کی ماں دروپدی اورانگ کی بھی زہریلی شراب پینے سے موت ہو گئی ہے۔