آفتاب نے شردھا کو قتل کرنے کا عدالت میں اعتراف کر لیا؟

,

   

نئی دہلی:شردھا قتل کیس کے ملزمآفتاب امین پونا والا کے پولیس ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی گئی۔آفتاب کو منگل کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ساکیت عدالت میں پیش کیا گیا۔جہاں یہ بحث چل رہی تھی کہ ایک ماہ گزرنے کے باوجودآفتاب قتل کی سیریل تفصیلات نہیں دے پا رہا ہے۔ ان کے بیانات ایک جیسے نہیں ہیں۔ عدالت میںآفتاب کی یہ دوسری ورچوئل پیشی تھی۔لیگل نیوز ویب سائٹس اور کچھ دیگر میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہآفتاب جس نے مبینہ طور پر رواں سال مئی میں اپنی ساتھی شردھا واکر کاقتل کرکے جسم کے اعضاء کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا تھا۔ آفتاب نے عدالت میں قتل کا اعتراف کیا ہے۔ جج کو بتایا کہ اس نے اشتعال اور غصے میں شردھا کا قتل کیا۔ یہ بھی کہا کہ میں نے پولیس کو سب کچھ بتا دیا ہے۔ اب اس واقعہ کو یاد کرنا مشکل ہے۔ان خبروں کے منظر عام پرآنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعدآفتاب کے وکیل اویناش کمار نے قتل کے اعتراف کو افواہ قرار دیا۔ کیمرے پر کہاکہ آفتاب نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔ ایسا کوئی بیان ریکارڈ پر نہیں لیا گیا۔ ہاں وہ یہ ضرور بتانے کی کوشش کر رہا تھا کہ شردھا اسے اکساتی تھی اور دونوں کے درمیان لڑائی ہوتی رہتی تھی۔اویناش نے بتایا کہ آفتاب نے تالاب کا ایک خاکہ بنایا تھا جس میں اس نے شردھا کے ٹکڑے پھینکے تھے۔ اویناش نے آفتاب سے ملنے کی اجازت مانگی تھی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔آفتاب کی گرفتاری کے بعد سے کوئی ان سے ملاقات نہیں کر سکا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس نے پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے گروگرام کے ڈی ایل ایف فیز 3 کی جھاڑیوں میں اپنے دفتر کے قریب شردھا کی لاش کو کاٹنے کے لیے استعمال ہونے والیآری اور بلیڈ کو ٹھکانے لگایا تھا۔تاہم پولیس کو دو دن تک علاقے کی تلاش کے بعد بھی قتل کا ہتھیار نہیں مل سکا۔ذرائع کے مطابق دہلی پولیس نے اب تک کل 18 ہڈیاں برآمد کی ہیں جن میں چہرے کے جبڑے کا حصہ بھی شامل ہے۔