ائی ائی ٹی مدرسہ میں خودکشی کے خلاف احتجاج

,

   

فاطمہ لطیف نے محکمہ لائف سائنس کے پروفیسر کی ہرسانی کے سبب خودکشی کی تھی

حیدرآباد۔عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں 50سے زائد طلبہ نے ائی ائی ٹی مدرسہ کے پروفیسر کی مبینہ ہراسانی کے خلاف احتجاج کیا‘ ان کاکہنا تھا کہ مذکورہ ہراسانی کی وجہہ سے 9نومبر کے روز اسٹوڈنٹ خودکشی کرنے پر مجبور ہوگئی تھی۔

دلت میناریٹی اسٹوڈنٹ اسوسیشن کے ریاستی صدر ڈی نریش نے کہاکہ ”فاطمہ لطیف نے محکمہ لائف سائنس کے پروفیسر کی ہرسانی کے سبب خودکشی کی تھی۔

انہوں نے اپنے خودکش میں بھی ان کا نام لیاہے‘ مگر اب تک پروفیسرکے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے“۔

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ سال2014میں جب سے بی جے پی حکومت اقتدار میں ائی ہے تب سے یونیورسٹی آف حیدرآباد میں روہت ویملو کی خودکشی جیسے واقعات رونما ہورہے ہیں۔

انہوں بعدازاں کہاکہ ”اس قسم کی خودکشیوں پر حکومت کا بدستور نظر انداز کرنے کا رویہ برقرار ہے‘ بالخصوص ان لوگوں کے تئیں جو دلت اور اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے کے باوجود اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں“۔

انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے نعرے بیٹی بچاؤ‘ بیٹی پڑھاؤ کا مذاق اپنے ریمارکس میں اڑایا۔

احتجاج کرنے والے طلبہ نے یونیورسٹی طلبہ کو مذہبی امتیازی سلوک سے بچانے کے لئے ایک نیا قانون تشکیل دینے کی بھی مانگ کی ہے