اترپردیش میں کانگریس نے پارٹی کے تنظیمی جائزہ لیناشروع کردیاہے

,

   

مذکورہ پارٹی نے ایک تین رکنی ڈسپلنری کمیٹی کی بھی تشکیل عمل میں لائی ہے جو انتخابات کے دوران موصول نظم وضبط میں کمی کی شکایت کی جانچ کرے گی

نئی دہلی۔ لوک سبھا الیکشن میں بڑی شکست کے ایک ماہ بعد کانگریس نے اترپردیش پارٹی کاتنظیمی جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

پیر کے روز کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے دہلی میں جاری کردہ بیان کے مطابق فوری عمل کے ساتھ ریاست کی تمام ضلعی کمیٹیوں کو تحلیل کردیاگیاہے۔

مذکورہ پارٹی نے ایک تین رکنی ڈسپلنری کمیٹی کی بھی تشکیل عمل میں لائی ہے جو انتخابات کے دوران موصول نظم وضبط میں کمی کی شکایت کی جانچ کرے گی

۔مشرقی اترپردیش کی جنر ل سکریٹری پرینکا گاندھی نے قائد مقننہ پارٹی اجئے کمار للو کو علاقے میں تنظیمی تبدیلیاں لانے کی ذمہ داری تفویض کی ہے۔

مغربی یوپی میں تبدیلیوں کے لئے توقع ہے کہ جنرل سکریٹری جیوتی رادتیا سندھیا بہت جلد کسی لیڈر کاتقرر کریں گے۔

للو کوپرینا گاندھی کا ذاتی انتخاب مانا جاتا ہے۔ لوک سبھا الیکشن کے دوران انہوں نے پرینکا گاندھی کے ساتھ کام کیاہے۔

ان کی منشاء نئے لیڈروں کو فروغ دینا ہے جس کی بنیادی حمایت اچھی ہے۔للو خوشی نگر میں تمکوہی راج اسمبلی کے نمائندہ ہیں اور انہیں مشرقی یوپی کے نچلی سطح سے اوپر اٹھنے والے لیڈر میں شما ر کیاجاتا ہے۔

مذکورہ فیصلے سے کانگریس پارٹی میں نئے چہرے ابھریں گے۔ضلع کمیٹی کے بعد پارٹی پردیش کانگریس کمیٹی کو تحلیل کرے گی تاکہ اوپر سے تنظیمی تبدیلیوں کویقینی بنایاجاسکے۔

پارٹی کی منشاء علاقائی سطح پر صدور کاتقرر ہے جو راست طور پر پرینکا او رسندھیاکو رپورٹ کریں گے۔

للو نے ای ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ہم عام لوگوں کو اپنے وعدوں جیسے این وائی اے وائی(نیاے) کو پہنچانے میں ناکام رہے ہیں۔

میں راہول جی او ر پرینکا جی کاشکریہ ادا کرتاہوں جنھوں نے مجھے جیسے چھوئے کارکن پر اپنا اعتماد ظاہر کیا‘ رابطہ‘ با ت چیت‘ اور جدوجہد کے مقصد کے ساتھ میں ایسٹ یوپی کے ہر بوتھ کا دورہ کروں گا“۔

ریاست میں بہت جلد منعقد ہونے والے گیارہ اسمبلی حلقوں کے ضمنی الیکشن کے لئے امیدواروں کا انتخاب عمل میں لانے کے لئے کانگریس کارکنوں کی گیارہ رکنی ٹیم زمینی جائزہ لینے کے لئے دورہ بھی کرے گی۔

لوک سبھا الیکشن میں شکست کے بعد پرینکا گاندھی نے ریاست کے پارٹی ورکرس اور ذیلی تنظیمیں جیسے این ایس یو ائی‘ یوتھ کانگریس اور سیوا دل کے کارکنوں سے ملاقات کی ہے۔

اس کے علاوہ انہوں نے پارلیمانی حلقوں کے کوارڈینٹرس سے بھی پچھلے ہفتہ میٹنگ کی تھی تاکہ ریاست میں پارٹی کے ساتھ ”کیاغلط ہوا ہے“ اس کی جانچ کرسکیں۔

صرف یوپی اے چیر پرسن سونیا گاندھی نے ہی یوپی میں ایک سیٹ پر جیت حاصل کی ہے۔ ماباقی جس میں پارٹی صدر راہول گاندھی شامل ہیں او ردیگر کو 2019کے لوک سبھا الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔