اریان خان او ردیگر کے وکلاء کی ضمانت کے لئے گوہار”یہ چھوٹے بچے ہیں‘ فروخت کرنے والے نہیں“۔

,

   

ممبئی میں این ڈی پی ایس کی خصوصی عدالت نے اریان خان‘ ارباز مرچنٹ اور من من دھیماچا کی ضمانت کی درخواستوں پر سنوائی کی جو 3اکٹوبر کو کروز شپ ڈرگس معاملے میں گرفتاری کے بعد سے زیر تحویل ہیں۔ خصوصی جج وی وی پٹیل ضمانت پر سنوائی کل بھی جاری رکھیں گے


مذکورہ نارکوٹکس کنٹرول بیوور نے آریان خان‘ ارباز مرچنٹ اور من من دھیماچا کو 3اکٹوبر کے روز مارچنٹ اوردھیماچا کے پاس سے بالترتیب چھ او رپانچ گرام چرس مبینہ ضبط کرنے کے بعد تحویل میں لیا اورپھر گرفتار کرلیاتھا۔

سینئر ایڈوکیٹ امیت دیسائی جو اریان خان کی جانب عدالت میں پیش ہوئے تھے نے استدلال پیش کیاکہ خان کے پاس سے کوئی ضبطی نہیں ہے اوران پر زیادہ سے زیادہ مقدمہ استعمال کرنے کی بات کو تسلیم کرنے کا بنتا ہے۔

دیسائی نے کہاکہ”آریان خان کے پاس سے دستیابی کا کوئی بھی ذکر پنچ نامہ میں نہیں ہے۔

اگر اس کے پاس پیسے نہیں تھے تو وہ خریدی کا اس کے پاس کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ اگر اس کے پاس کوئی مادہ نہیں تھا تو نہ تو وہ خریدنے والا تھا اورنہ ہی استعمال کرنے والا تھا“۔

دوسری جانب این سی بی کا الزام ہے کہ یہ خان منشیات کی غیر قانونی”خریدی اور تقسیم“میں ملوث ہے اور اسکے علاوہ وہ بعض بیرونی افراد سے رابطہ میں ہے جو عالمی منشیات کے نٹ ورک جو غیرقانونی فروخت کا حصہ ہے ان سے رابطہ میں ہے۔

تاہم دیسائی نے یہ استدلال پیش کیاکہ خان کا شریک ملزمین کوئی تعلق نہیں ہے۔

تمام تینوں اریان‘ ارباز اورمن من کے خلاف این ڈی پی سی ایکٹ کی دفعہ 8سی کے ساتھ 20بی‘ 27‘ 28‘29اور 35کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

ایک مجسٹریٹ کی عدالت کی جانب سے درخواست کو ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کئے جانے کے بعد وہ مذکورہ خصوصی عدالت سے رجوع ہوئے ہیں۔

اپنے درخواست ضمانت میں خان نے استدلال پیش کیاکہ ان کے پاس سے کوئی منشیات دستیاب نہیں ہوئے ہیں اور ان پر لگائے گئے بیشتر الزامات کے تحت ایک سال سے زائد کی جیل ممکن نہیں ہے۔

اس کے علاوہ این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 37کے تحت ضمانت پر روک بھی لاگو نہیں ہوتا کیونکہ ان کے پاس سے کوئی دستیابی نہیں ہوئی ہے اورتمام الزامات محض کافی چھوٹی مقدار پر ہیں۔

دوسری جانب این سی بی کا دعوی ہے کہ اہم بات واٹس ایپ چیاٹ‘ تصویریں وغیر ہ سے جو اہم مواد ہاتھ لگا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ خان دیگر ساتھی ملزم افراد کے ساتھ غیرقانونی منشیای کی کڑی کا ایک سرگرم حصہ ہے۔

سینئر ایڈوکیٹ دیسائی نے خان پر لگائے گئے منشیات کے ریاکٹ کے ساتھ تعلقات کے الزامات کو بے بنیاد قراردیا۔

من من دھیما چاکے وکیل کاشف خان نے بھی اپنی بحث میں این سی بی کے الزامات کو بے بنیاد قراردیا۔

ممبئی میں این ڈی پی ایس کی خصوصی عدالت نے اریان خان‘ ارباز مرچنٹ اور من من دھیماچا کی ضمانت کی درخواستوں پر سنوائی کی جو 3اکٹوبر کو کروز شپ ڈرگس معاملے میں گرفتاری کے بعد سے زیر تحویل ہیں۔

خصوصی جج وی وی پٹیل ضمانت پر سنوائی کل بھی جاری رکھیں گے