اسرائیلی یونیورسٹیوں کا بھی ہڑتال کا اعلان ، نتن یاہو تنازعہ میںشدت

,

   

وزیردفاع یواف گیلنٹ کی برطرفی کے بعد حالات بے قابو، وزیراعظم کا وزیردفاع پر اعتماد مـتزلزل

تل ابیب : اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کی برطرفی کے بعد ہزاروں افراد نے وسطی تل ابیب کی کپلان اسٹریٹ پر مظاہرہ کیا۔ یہ مقام جنوری سے عدالتی ترامیم کے خلاف مظاہروں کا مرکز ہے۔ فوج نے الرٹ بڑھا دیا۔ دوسری طرف اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے بھی حکومت سے مطالبہ کردیا کہ عدالتی اصلاحات کے نام پر ’’ متنازعہ قانونی ترامیم‘‘ کو روک دیا جائے۔اسرائیل میں یونیورسٹیوں، ہائی سکولوں اور مڈل سکولوں کی طلبہ کونسلوں نے آج پیر کو عدالتی اصلاحات کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے عام ہڑتال کا اعلان کر دیا۔ یاد رہے نتن یاھو کی سربراہی میں انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے تحت سپریم کورٹ کے اختیارات سے متعلق قانون میں ترمیم کرنا چاہتی ہے۔اسرائیلی آرمی سٹاف کمانڈ نے اس برطرفی کے طول و عرض اور اثرات پر تبادلہ خیال کیا جس نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں غم و غصے کو بڑھکا دیا ہے۔ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے بحران پر تبادلہ خیال کے لیے صبح میں توسیعی ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے۔ ان کی اسرائیلی جماعتوں کے سربراہان سے ملاقات بھی متوقع ہے تاکہ عدالتی قانون کی ترامیم کے حوالے سے کسی حل تک پہنچنے کے لیے اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے قانونی اصلاحات کے تنازعہ پراپنے وزیردفاع یواف گیلنٹ کو برطرف کردیا ہے۔ گیلنٹ نے عدالتی نظام کو تبدیل کرنے کے متنازع منصوبے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق نتن یاہو نے گیلنٹ کو اتوار کے روزایک اجلاس میں طلب کیا اورانھیں بتایا کہ انھیں اب وزیردفاع کی حیثیت سے ان پراعتماد نہیں رہا ہے۔اسرائیل میں نتن یاہوحکومت کے عدلیہ کے اختیارات کو محدود کرنے کے منصوبے کی وجہ سے گذشتہ دوایک ماہ سے عوامی احتجاج جاری ہے۔گیلنٹ نے اس منصوبہ کو صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے ’’فوری اور ٹھوس خطرہ‘‘قرار دیا تھا۔وزیردفاع نے نتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے کچھ ساتھی ارکان کی حمایت حاصل کرلی تھی،لیکن انتہائی دائیں بازو کے دیگرارکان نے ان سے وزارت چھوڑنے کامطالبہ کیا تھا۔