اسرائیل میں متحدہ حکومت بنانے حریف لیڈر گانز کی پیشکش، بنجامن نتن یاہو کا دور ختم

,

   

یروشلم ، 19 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل میں متحدہ حکومت بنانے کیلئے حریف لیڈر بینی گانزنے اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ پریشانی میں گھرے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے آج اپنے بڑے چیلنجر بنجامن بینی گانز سے اپیل کی تھی کہ اُن کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت تشکیل دیں لیکن حریف لیڈر گانز نے اس اپیل کو مسترد کردیا۔جمعرات کو تقریباً 97 فی صد ووٹوں کی گنتی ہوجانے کے بعد گانز کی ’بلو اینڈ وائٹ‘ پارٹی کو اسرائیل کی 120 نشستی ’نیسٹ‘ (پارلیمنٹ) میں 33 سیٹس مل چکی ہیں۔ نتن یاہو کی لِکوڈ پارٹی 31 نشستوں تک پہنچی ہے۔ ’یروشلم پوسٹ‘ کے مطابق 69 سالہ نتن یاہو نے نشاندہی کی کہ قوم نے یقینا کسی ایک بلاک کی حمایت نہیں کی ہے، اور کہا: ’’انتخابات کے دوران میں نے دائیں بازو کی حکومت کے قیام پر زور دیا، لیکن بدقسمتی سے انتخابات کے نتائج نے ظاہر کیا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ دایاں بازو مخلوط حکومت تشکیل نہیں دے سکتا ہے اور (اس لئے) ممکنہ حد تک وسیع النظر اتحادی حکومت ہونا چاہئے۔ لہٰذا، اس کے سواء کوئی چارہ نہیں کہ ممکنہ حد تک وسعت پر مبنی اتحادی حکومت قائم کی جائے جس میں وہ تمام عہدے دار شامل ہوں جن کی اسرائیل کو ضرورت ہے۔‘‘ نتن یاہو نے 60 گانز سے اپیل بھی کی کہ اُن سے جلد از جلد ملاقات کریں تاکہ اس عمل کو شروع کیا جاسکے۔ نتن یاہو نے کہا: ’’میں آپ سے اپیل کرتا ہوں ایم کے بینی گانز۔ بینی، اب ہم پر منحصر ہے کہ وسیع تر اتحادی حکومت تشکیل دی جائے۔ قوم کو ہم سے، ہم دونوں سے توقعات ہیں کہ مل جل کر کام کریں۔ آئیے جلد از جلد ملاقات کرتے ہیں۔ کسی بھی وقت، کسی بھی لمحہ۔ تاکہ اس عمل کو شروع کیا جاسکے جو اس مرحلے پر ہم سے متقاضی ہے۔ ہم تیسرے الیکشن کی طرف نہیں جاسکتے اور نہ اس کی کوئی وجہ ہے۔ میں اس کا مخالف ہوں۔ آج وقت کی ضرورت وسیع تر اتحادی حکومت تشکیل دینا ہے۔‘‘ اس طرح نتن یاہو نے عملاً مظاہرہ کیا ہے کہ انھیں اپنی ناکامی قبول کرنے میں مشکل پیش آرہی ، اور وہ بلو اینڈ وائٹ پارٹی کی سب سے بڑی پارٹی کے طور پر اُبھرنے کی کامیابی کو ماند کرنے کوشاں ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ عوام نے کوئی واضح فیصلہ نہیں دیا ہے۔ بلو اینڈ وائٹ پارٹی نے اس پیشکش کو ’’جال‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔