اسمبلی اجلاس سے گورنر سوندرا راجن کے خطاب کا امکان موہوم

   

ابھی تک التواء کا اعلامیہ جاری نہیں ہوا، تکنیکی بنیادوں پر حکومت کو برتری
حیدرآباد۔13۔ مئی (سیاست نیوز) راج بھون اور پرگتی بھون میں بڑھتی کشیدگی کے دوران گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کے اسمبلی اور کونسل کے اجلاس سے خطاب پر شبہات کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ گورنر نے حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکز سے شکایت کی۔ حکومت کے خلاف گورنر کی بیان بازی نے پرگتی بھون سے دوریوں میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ اسمبلی کی موجودہ میعاد کے اختتام تک گورنر کے خطاب کے امکانات دکھائی نہیں دیتے کیونکہ حکومت نے اسمبلی اجلاس کو تکنیکی بنیادوں پر ملتوی نہ کرتے ہوئے گورنر کے خطبہ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کردی ۔ گزشتہ بجٹ سیشن کا آغاز گورنر کے خطبہ کے بغیر ہوا اور حکومت نے اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے اسمبلی اجلاس کو ابھی تک ملتوی نہیں کیا۔ عام طور پر اسمبلی اجلاس کے اختتام کے بعد حکومت کی جانب سے التواء کا نوٹفیکیشن گورنر کی منظوری سے جاری کیا جاتا ہے لیکن بجٹ اجلاس کے بعد سے اس طرح کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا اور تکنیکی بنیادوں پر اسمبلی سیشن ملتوی نہیں ہوا ہے۔ اسمبلی بجٹ سیشن کا 15 مارچ کو اختتام عمل میں آیا لیکن حکومت نے ابھی تک غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہونے سے متعلق نوٹیفکیشن کیلئے گورنر سے سفارش نہیں کی۔ چیف منسٹر اور گورنر کے درمیان کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مبصرین کا ماننا ہے کہ کے سی آر حکومت اسمبلی کی جاریہ میعاد میں گورنر کو اسمبلی سے خطاب کا موقع نہیں دے گی۔ دستور کے مطابق سال کے پہلے اجلاس کا آغاز گورنر کے خطبہ سے ہوتا ہے لیکن کے سی آر حکومت نے اجلاس کو ملتوی نہیں کیا۔ مبصرین نے تلنگانہ میں وسط مدتی انتخابات کی پیش قیاسی کی اور کہا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس کی سرگرمیوں میں اچانک اضافہ کے پیش نظر چیف منسٹر کے سی آر جاریہ سال کے اختتام تک وسط مدتی انتخابات کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ ان حالات میں گورنر سوندرا راجن کیلئے اسمبلی سے خطاب کا کوئی موقع نہیں آئے گا۔ ر