اسکاٹ لینڈ کے وزیراعظم حمزہ یوسف نے اپنے دفتر میں نماز کی امامت کی

   

ایمسٹرڈم :۔ حمزہ یوسف، جو گزشتہ روز سکاٹ لینڈ میں ہونے والے انتخابات کے ذریعہ حکومت کے نئے وزیراعظم منتخب ہوئے، نے وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ بوٹے ہاؤس میں اپنے پہلے دن اپنے اہل خانہ کی امامت کرتے ہوئے ایک تصویر شیئر کی ہے۔یوسف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ میں اور میرا خاندان آج (28 مارچ) پارلیمانی ووٹنگ کے بعد بوٹے ہاؤس میں اپنی پہلی رات گزار رہے ہیں۔ایک اور پوسٹ میں، حمزہ یوسف نے کہا کہ انہوں نے برطانوی وزیر اعظم رشی سنک سے ملاقات کی ہے اور انہیں برطانیہ کی حکومت کو سکاٹش عوام اور پارلیمنٹ کی جمہوری خواہشات کا احترام کرنے سے آگاہ کیا ہے۔28 مارچ کو سکاٹش پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیر اعظم منتخب ہونے والے حمزہ یوسف ملک کے پہلے مسلمان وزیر اعظم بن گئے جبکہ ان کے پاس ملک کیکم عمر رکن پارلیمنٹ اور پہلے مسلمان وزیر کے خطابات بھی ہیں۔37 سالہ حمزہ یوسف، جو 26 ہزار 32 ووٹوں کے ذریعے 52 فیصد کی برتری حاصل کی ہے ۔فبروری میں وزیر اعظم نکولا سٹرجن کے استعفیٰ کے بعد خالی ہونے کے بعد سکاٹش نیشنل پارٹی (SNP) کی قیادت کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
حمزہ یوسف کا باقاعدہ انتخاب
اڈنبرا : حمزہ یوسف کو اسکاٹ لینڈ کے چھٹے فرسٹ منسٹر کی حیثیت سے پارلیمنٹ میں 128 ووٹوں کے منجملہ 71 کی اکثریت کے ساتھ باقاعدہ منتخب کرلیا گیا ہے ۔ 37 سالہ اسکاٹ لینڈ کے سب سے کم عمر سربراہ حکومت پہلے مسلم اقلیتی لیڈر ہیں جو کسی بڑی برطانوی پارٹی کی قیادت کررہے ہیں ۔ موجودہ کابینی سکریٹری برائے سماجی انصاف شونا رابن سن نائب ہونگی ۔