اشیائے خورد و نوش میں زہریلی اشیاء کی ملاوٹ

   

استعمال سے صحت پر منفی اثر، بازاری اشیاء بھی مضر صحت
حیدرآباد۔14اپریل(سیاست نیوز) ملاوٹ والی اشیاء شہریوں کے لئے زہر ہیں اور ان ملاوٹ شدہ اشیائے خورد و نوش کی فروخت عام ہوتی جا رہی ہے ۔ اشیائے خورد و نوش بالخصوص مصالحہ جات اور تیل میں کی جانے والی ملاوٹ کئی مہلک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہیں اور ان بیماریوں سے نجات صرف اور صرف ان ملاوٹ شدہ اشیاء سے محفوظ رہنے پر ہی ممکن ہے۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے کئی اضلاع میں ملاوٹ کے کاروبار عروج پر ہیں اوران کاروبار کے خلاف بعض مقامات پر کاروائی بھی کی جا رہی ہے لیکن مجموعی اعتبار سے ریاست کے کئی مقامات پر دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے تاجرین ان سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو کہ ٹھوک تاجرین کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں یہ اشیاء فروخت کررہے ہیں جن کے ذریعہ ملاٹ شدہ مصالحہ جات شہر کے گلی کوچوں میں موجود چھوٹی دکانات تک پہنچ رہی ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ شہر کی بیشتر ہوٹلوں میں مصالحہ جات کے معیار پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے جبکہ ٹھیلہ بنڈی پر جو اشیائے خورد و نوش فروخت کئے جاتے ہیں ان پر تو اس بات کا کوئی خیال رکھا ہی نہیں جاتا بلکہ گلی کوچوں کی چھوٹی دکانات کے بعد ان ملاوٹ شدہ اشیاء کی سب سے بڑی مارکٹ شہر حیدرآباد کے ٹھیلہ بنڈی و الے خوردو نوش کے مراکز ہیں جہاں ان کی کھپت ہوتی ہے۔ ملاوٹ شدہ تیل ‘ گھی‘ زیرہ‘ کالی مرچ‘ لال مرچ پاؤڈر اور دیگر اشیاء کی فروخت کرنے والوں کی جانب سے شہر کے ٹھوک بازاروں کے قرب و جوار میں اپنے گودام بنائے جارہے ہیں جبکہ ان اشیاء کی تیاری گنجان آبادی و الے رہائشی علاقوں یا شہر کے نواحی علاقو ں میں کی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق شہر میں اعلی معیاری ناموں کے گھی اور تیل کے نقلی ڈبے بھی کھلے عام فروخت کئے جا رہے ہیں اور ان کی فروخت کو روکنے کا کوئی نظم نہ ہونے اور خود تاجرین دھوکہ دہی کا شکار ہونے کے باعث ان اشیاء کو شہریوں تک پہنچنے سے روکنے میں مشکلات پیدا ہونے لگی ہیں۔ حیدرآباد کے بڑے تجارتی مراکز کے اطراف و اکناف سے کی جانے والی ان نقلی ملاوٹی اشیاء کی سربراہی کے متعلق کئی ٹھوک تاجرین واقف بھی ہیں لیکن ان کا کہناہے کہ ملاوٹی اشیاء کی تجارت کو فروغ دینے والے مافیا سے مقابلہ کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ انہیں جو سرپرستی حاصل ہے اس کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ لال مرچ پاؤڈر‘ کالی مرچ ثابت اور پاؤڈر ‘ ادرک لہسن کے پیسٹ کے علاوہ کئی مصالحہ جات میں کی جانے والی ملاوٹ کے عمل سے وہ واقف ہیں لیکن نقلی برانڈ کی پہچان مشکل ہونے کے سبب ملاوٹ شدہ اشیاء بھی دھوکہ سے ان تک پہنچ رہی ہیں۔عہدیدارو ںنے اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر بتایا کہ ریاست کے کئی اضلاع سے بڑے برانڈس کے نقلی اشیاء شہر پہنچائی جا رہی ہیں اور اس کی شناخت مشکل ہونے کے سبب ہر کسی کو روک کر اس کی جانچ کرنا دشوار ہوتا جا رہاہے ۔