افغانستان کو دہشت گردی کا ذریعہ بننے سے روکنے کی ضرورت

,

   

اٹلی کی میزبانی میںافغانستان پر
G-20
خصوصی اجلاس سے وزیراعظم نریندر مودی کا ورچول خطاب

نئی دہلی : وزیراعظم نریندر مودی نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان دہشت گردی و انتہا پسندی کا ذریعہ نہ بنیں۔ انہوں نے افغانستان میں مطلوبہ تبدیلیوں کیلئے متحدہ عالمی ردعمل کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ افغانستان پر
G-20
کے غیر معمولی خصوصی چوٹی اجلاس کی اٹلی کی جانب سے میزبانی کی گئی۔ اجلاس سے اپنے ورچول خطاب میں نریندر مودی نے فوری اور بغیر کسی رکاوٹ کے افغانستان کے شہریوں کیلئے انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی پر بھی زور دیا جبکہ انہوں نے افغانستان میں مستحکم انتظامیہ کی بات بھی کی۔ افغانستان کی صورتحال میں بہتری کیلئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2593 کی بنیاد پر متحدہ بین الاقوامی ردعمل ضروری ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد ہندوستان کی زیر صدارت 30 اگست کو منظور کی گئی تھی جس کے ذریعہ افغانستان میں انسانی حقوق کی برقراری پر زور دیا گیا تھا جبکہ افغانستان کے علاقہ کو دہشت گردی کیلئے استعمال نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزارتی خارجی امور نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ ہر ہندوستانی افغان شہریوں کو درپیش بھوک اور سمیت غذا سے ہونے والی تکالیف کو محسوس کرتا ہے۔ وزیراعظم نے انتہا پسندی ، دہشت گردی اور خطہ میں منشیات اور اصلاح کی اسمگلنگ کو روکنے اور اس کے گٹھ جوڑ کے خلاف مشترکہ لڑائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں کے دوران حاصل کردہ سماجی و معاشی قواعد کے تحفظ اور انتہا پسندی کے نظریات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے افغانستان میں مستحکم اور مؤثر انتظامیہ کی ضرورت ہے جس میں خواتین اور اقلیتیں بھی شامل ہوں۔ وزیراعظم نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے اہم رول کی حمایت کا بھی اعلان کیا اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی افغانستان سے متعلق 2593 قرارداد کے پیام کی حمایت کا اعادہ کیا ۔ مودی نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال میں مطلوبہ تبدیلی کیلئے متحدہ بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہے۔