اقلیتی کمیشن قانون پر شعور بیداری کے لیے دو روزہ ورک شاپ

   

کمیشن کا اجلاس، ایک سالہ کارکردگی کا جائزہ، محمد قمر الدین کا بیان
حیدرآباد۔11 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ اقلیتی کمیشن قانون سے عوام کو واقف کرانے کے لیے دوروزہ ورک شاپ کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ مینارٹیز کمیشن ایکٹ پر دو روزہ ورک شاپ ڈاکٹر چنا ریڈی ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ہوگا۔ اس سلسلہ میں انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر جنرل بی پی اچاریہ آئی اے ایس کو مکتوب روانہ کیا جارہا ہے۔ کمیشن کا اجلاس آج صدرنشین محمد قمرالدین کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں نائب صدرنشین بی شنکر لوکے اور ارکان محمد ارشد علی خاں، جی نوریا، شریمتی ودیا شراونتی، بی کٹیا، ایم اے عظیم، سردار سریندر سنگھ اور سکریٹری ٹی گوپال رائو نے شرکت کی۔ ارکان نے تجویز پیش کی کہ کمیشن کی کارکردگی کو مزید توسیع دینے کے لیے عوام کو کمیشن کے فوائد اور اختیارات سے واقف کرایا جائے۔ اس سلسلہ میں دو روزہ ورک شاپ مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ورک شاپ میں مختلف شعبوں کے ماہرین کو مدعو کرتے ہوئے کمیشن کے رول کے بارے میں عوام کو واقف کرایا جائیگا۔ کمیشن نے شہر کے قدیم پارسی اسکول کو فنڈس کی اجرائی کے سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود سے نمائندگی کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اسکول کی عمارت کی ازسر نو تزئین کی جاسکے۔ اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں کمیشن کو 343 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں 333 مقدمات میں کارروائی کی گئی جبکہ 10 مقدمات زیر دوران ہیں۔ صدرنشین کمیشن محمد قمرالدین نے کہا کہ اقلیتی طبقات اپنے مسائل کی یکسوئی کے سلسلہ میں کمیشن سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں کمیشن کو درخواستوں کی وصولی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتیں بلاجھجک اپنے مسائل کے لیے کمیشن کے دفتر واقع واٹر ورکس کامپلکس خیریت آباد پر رجوع ہوں۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں کئی اہم مسائل کے سلسلہ میں کمیشن نے کامیاب نمائندگی کی ہے۔ مختلف یونیورسٹیز میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات اور اردو میں کورسس کی بحالی میں اقلیتی کمیشن نے اہم رول ادا کیا۔