امریکہ نے حافظ سعید کی سزا کا خیرمقدم کیا

,

   

غیرسرکاری عناصر کو اپنی سرزمین استعمال کرنے نہ دینا پاکستان کے بہترین مفاد میں : عمران خان
ہندوستان کی جانب سے ہنوز کوئی ردعمل نہیں
بلیک لسٹ سے بچنے سزاکا اقدام ؟

واشنگٹن ۔ 13 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے پاکستان کی جانب سے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید اور ان کے ساتھی ملک ظفر اقبال کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے جرم میں دی گئی سزا کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے اہم اقدام قرار دیا ہے۔گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے دو مقدمات میں مجموعی طور پر 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔حافظ سعید اور ان کے ساتھی ملک ظفر اقبال کو دونوں مقدمات میں ساڑھے 5 سال، ساڑھے 5 سال قید اور 15، 15ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سنایا گیا ہے جب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی جانب سے آئندہ چند روز میں پاکستان کی گرے لسٹ میں موجودگی کے حوالے سے اہم فیصلہ متوقع ہے۔امریکہ کے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو نے جمعرات کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔بیورو نے سزا کو پاکستان کے مستقبل کی جانب اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کالعدم لشکر طیبہ کی جانب سے کیے گئے جرائم پر ان کا احتساب اور عالمی برادری سے کیے گئے وعدوں کے مطابق پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف کارروائی جیسے دونوں اقدامات آگے کی جانب ایک قدم ہے۔بیورو نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان خود یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے کہ وہ غیر ریاستی عناصر کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دے۔ امریکی دفتر خارجہ نے سزا پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔امریکی دفتر خارجہ کے بیورو برائے وسطی و جنوبی ایشیائی امور نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھی کو دی گئی سزا کو اہم پیش رفت قرار دیا۔امریکہ نے کہا کہ حافظ سعید کو سزا 2 سمتوں میں اہم قدم ہے کہ لشکر طیبہ کو اس کے جرائم پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جارہا ہے اور پاکستان دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کررہا ہے۔امریکی دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان خود اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ اپنی سرزمین پر غیر ریاستی عناصر کو کام کرنے کی اجازت نہ دینا پاکستان کے مستقبل کے مفاد میں ہے۔واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے امیر جماعت الدعوہ حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھی کو دہشت گردی کے مقدمے میں 11 سال قید اور 30 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یاد رہیکہ حافظ سعید کے خلاف کارروائی کا مطالبہ نہ صرف امریکہ بلکہ ہندوستان بھی عرصہ دراز سے کرتا آرہا ہے تاہم اب تک ہندوستان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ بعض گوشوں سے یہ بھی کہا جارہا ہیکہ پاکستان نے ’’بلیک لسٹ‘‘ ہونے سے بچنے کے لئے حافظ سعید کے خلاف خاطر خواہ اقدامات کئے ہیں ۔ بلیک لسٹ ہونے کی صورت میں پاکستان کی کمزور معیشت کو زبردست جھٹکا لگ سکتا ہے ۔