امریکہ کو ترکیہ اور یونان کے درمیان دہرے معیار کا اعتراف

   

واشنگٹن : امریکہ نے، امریکی اسلحے کے استعمال کے معاملے میں یونان اور ترکیہ کے درمیان، دوہرے معیاروں کے اطلاق کا اعتراف کر لیا ہے۔امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ یونان کی طرف سے، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر کے، بحیرہ ایجئین جزائر میں متعین کردہ امریکی ساختہ بکتر بند گاڑیوں کے استعمال کی شرائط میں امریکی مفاد کو بنیادی اہمیت دی گئی ہے۔نیڈ پرائس نے معمول کی پریس کانفرنس میں یونان اور ترکیہ کے درمیان عدم مفاہمت کو سفارتی طریقوں سے حل کرنے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی سرحد کا احترام کرنا چاہیے اور ایسے بیانات اور اقدامات سے پرہیز کرنا چاہیے جو علاقائی تناو میں اضافے کا سبب بنیں۔پرائس کے، اسلحے کی تنصیب کی شرائط کے بارے میں، خاموشی اختیار کرنے پر اناطولیہ خبر رساں ایجنسی کے رپورٹر نے پوچھا کہ “جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ اسلحے کی ہر فراہمی میں اس کے استعمال کی شرائط بھی طے ہوتی ہیں۔ کیا یونان کی طرف سے بین الاقوامی سمجھوتوں کی خلاف ورزی کر کے استعمال کردہ امریکی اسلحے کے استعمال کی کوئی شرائط نہیں ہیں؟”جواب میں پرائس نے کہا ہے کہ “ہم دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں اور ساجھے داروں کو سکیورٹی امداد فراہم کر رہے ہیں اور اسلحہ سسٹموں کی فراہمی کو ہمیشہ بغور نگاہ میں رکھتے ہیں”۔اس پر ایسوسی ایٹڈ پریس کے رپورٹر نے پوچھا کہ ” اگر اسلحے کی تنصیب کا معاملہ ممالک کی اپنے استصواب ِرائے پر منحصر ہے تو آپ ترکوں کو روس سے حاصل کردہ ایس۔400 کی تنصیب کیوں نہیں کرنے دے رہے؟”اس کے جواب میں ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ” ہم نے واضح الفاظ میں آگاہ کر دیا ہے کہ اگر ایسا کیا گیا تو اس کے نتائج بھی ہوں گے”۔