انتخابات کے دوران فساد برپا کرنے فرقہ پرستوں کا منصوبہ

,

   

شرپسندوں پر پولیس کی کڑی نظر ۔ مناسب وقت پر سازش بے نقاب ہوگی ۔ ڈی جی پی

حیدرآباد : ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مسٹر ایم مہندر ریڈی نے آج کہاکہ بعض فرقہ پرست عناصر جی ایچ ایم سی انتخابات کے دوران فساد برپا کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ڈی جی پی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اُنھیں یہ باوثوق اطلاعات ملی ہیں جس میں معلوم ہوا کہ بعض شرپسند عناصر جو سابق میں بھی مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہیں، شہر کے پرامن ماحول کو بگاڑنے کی سازش کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ شرپسند عناصر سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرکے اِس کے ذریعہ منافرت اور بے بنیاد اطلاعات وائرل کررہے ہیں۔ مسٹر مہندر ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ پولیس اُن عناصر پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے اور اُن کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھی جارہی ہے۔ مناسب موقع پر سازش کو بے نقاب کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف کارروائی کیلئے عصری ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے اور اِس کی مدد سے اُن پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ ڈی جی پی نے کہاکہ جی ایچ ایم سی انتخابات 2020 کیلئے پولیس پوری طرح تیار ہے اور تین کمشنریٹ حدود یعنی حیدرآباد، سائبرآباد اور رچہ کنڈہ علاقوں میں 51,500 پولیس فورس کو متعین کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابات کے دوران فساد برپا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے اسپیشل ٹیمیں بھی تشکیل دی جارہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ انتخابات سے متعلق 50 مقدمات اب تک درج کئے گئے ہیں۔ مسٹر مہندر ریڈی نے کہاکہ شہر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہر جماعت کے قائدین کی تقاریر کا ریکارڈ رکھا جارہا ہے اور اُن کے خلاف کارروائی کیلئے قانونی رائے لی جارہی ہے۔ ضرورت پر مقدمات درج کئے جائیں گے۔ روہنگیا مسلمانوں سے متعلق سوال پر اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ میں اب تک 62 روہنگیا افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے کیونکہ اُنھوں نے جعلسازی اور دھوکہ سے ہندوستانی دستاویزات بشمول پاسپورٹ، آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ، لائسنس وغیرہ حاصل کئے ہیں۔ مہندر ریڈی نے کہاکہ جی ایچ ایم سی انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے پولیس ہرممکن کوشش کررہی ہے اور اِس سلسلہ میں 3 کمشنریٹ حدود میں پولیس نے ایک اسکیم تیار کی ہے۔