انٹرنیٹ سے انتہا پسندانہ مواد ہٹانے پر زور

,

   

ٹکنالوجی کمپنیوں پر دباؤ ڈالنے جی۔20قائدین سے وزیراعظم آسٹریلیا کی خواہش

سڈنی ۔19مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے آج تمام عالمی قائدین پر زور دیا کہ کرائسٹ چرچ دہشت گرد حملے کے تناظر میں انٹرنیٹ پر غیر کنٹرول شدہ انتہا پسندانہ مواد سے نمٹنے کیلئے ’’ ٹکنالوجی اداروں پر دباؤ ڈالا جائے ۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم نے آج شائد شدہ اپنے مکتوب میں جی ۔20 کے میزبان ملک جاپان کے وزیراعظم شنزوایبے پر زور دیا کہ جون کے دوران اوساکا میں 20ملکوں کے قائدین کے اجتماع کے موقع پر یہ مسئلہ اٹھایا جائے ۔ موریسن دوبارہ انتخاب کیلئے سخت انتخابی مہم میں مصروف ہیں ۔ ان کی پارٹی کو محض قدامت پسند ووٹروں کو خوش کرنے کیلئے بیرونی مہاجرین کے خلاف جذبات بھڑکانے کے الزامات کا سامنا ہے ۔ موریسن نیوزی لینڈ دہشت گرد حملہ میں 50 افراد کی ہلاکت کے بعد حالیہ عرصہ کے دوران کئی مرتبہ انتہا پسندی کی مذمت کرچکے ہیں ۔ انہوں نے انتہا پسندانہ مواد کے پروپگنڈہ پر قابو پانے میں ہائی ٹیک کمپنیوں کی ناہلی کی بھی مذمت کی ۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کی النور مسجد میں حملہ آور کی طرف سے مصلیوں پر گولیوں کی بوچھار اور خونریزی کے دلخراش مناظر کی پیشکشی پر بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ۔ مورسین نے مزید کہا کہ ’’ انہوں ( ٹکنالوجی کمپنیوں ) نے ان صلاحیتوں کو فراہم کیا اور اکثر موقعوں پر یہ پُرامن اور پُرمسرت مقاصد کیلئے استعمال ہوتے ہیں لیکن ہمیں معلوم ہونا چاہیئیہ کہ اہیں کسی بھی نوعیت کے دہشت گردوں کی طرف سے استعمال کیا جاسکتا ہے اور ہتھیار بنایا جاسکتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ٹکنالوجی کمپنیاں آپ کے موبائیل فون پر مطلوبہ اشیاء فراہم کرسکتی ہیں تو مجھے یقین ہے کہ وہ انٹرنیٹ پر ناپسندیدہ اور غیر مطلوبہ مواد روک بھی سکتی ہیں ‘‘ ۔