انڈونیشیا: ایک مشہور قاری جعفر عبدالرحمن تلاوت قرآن کے دوران اپنے مالک حقیقی سے جا ملے

,

   

موت کا ذائقہ تو ہر انسان کو چکنا ہے، لیکن ہر مسلمان کی ارزو یہ ہے کہ خاتمہ بالخیر ہو اور وقت رخصت زبان پر نام الہی اور کلام الہی ہو۔

انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے ایک مشہور امام قاری عبد الرحمن جعفر کو بھی ایسی موت ائی جس کی ہر مسلمان تمنا کرتا ہے۔

انڈونیشیا کے مشہور قاری ایک محفل میں تلاوت قرآن کی سعادت حاصل کر رہے تھے، انڈونیشیا کی عوام انکی تلاوت کی معترف ہے۔ ہر محفل میں انکی تلاوت سننے کی آرزو کی جاتی رہی ہے۔

قاری نے سورۃ ملک کی تلاوت کرنی شروع کی اور جیسے ہی وہ دوسری ایت پر پہونچے تو انکی آواز اچانک دھیمی پڑ گئی، اور یکدم نڈھال سے نظر آئے۔

سورۃ ملک کی دوسری ایت میں اللہ نے فرمایا ہے” اس نے موت و زندگی کو پیدا کیا تا کہ تمھیں ازماۓ کہ تم میں سے کس کے کام اچھے ہیں، اور وہ بخشنے والا ہے۔

قاری عبد الرحمن نے اس ایت کو تلاوت کرتے ہوئے جان جان افرین کے سپرد کردی، یہی وہ آرزو ہے جس کی ایک شاعر نے یوں ترجمانی کی۔

الہی وقت رخصت ہو جائے جاری نام تیرا

نصیب دیدار مصطفی اور ساحل سے سفینہ میرا