اودئے پور قتل۔ ملزمین ریاض بی جے پی اقلیتی مورچہ راجستھان کا رکن تھا‘ پپو یاد کا بیان

,

   

یادو نے اس اندوہناک معاملے میں اعلی سطحی جانچ کی مانگ کی ہے
پٹنہ۔اودئے پور میں پیش ائے ایک دہشت گردانہ واقعہ میں جن ادھیکار پارٹی(جے اے پی) صدر راجیش رانجن المعروف پپو یاد و نے دعوی کیاہے کہ ملزمین میں سے ایک ریاض عطاری راجستھان بی جے پی اقلیتی یونٹ کا ایک لیڈر تھا اور بی جے پی کے سابق ہوم منسٹر راجستھان گلاب چند کٹاریہ کا قریبی تھا۔

ایک ویڈیو بیان میں یادو نے اس اندوہناک واقعہ اور قاتلوں کے ساتھ بی جے پی قائدین کے تعلقات کی رول کی ایک اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ کیاہے۔

مذکورہ جے اے پی صدر نے کہاکہ ”مذکورہ فردجو اودئے پور واقعہ میں ملوث ہے بی جے پی اقلیتی وینگ کا ایک ممبر تھا اور راجستھان کے سابق ہوم منسٹر گلاب چند کٹاریہ کے ساتھ کھینچے گئے ایک تصویر میں بھی دیکھا گیاہے۔

ہم نے اتھاریٹی سے مطالبہ کیاہے کہ وہ بی جے پی کی سازش کی تحقیقات کے لئے انسداد دہشت گردی دستے سے اس کی جانچ کرائی جائے کہ اس کے پس پردہ کون لوگ شامل ہیں“۔مذکورہ تحقیقات ملزمین کی ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت اور ان کے فون کے رابطے جس سے وہ جوڑے ہوئے تھے پر مشتمل ہونی چاہئے۔

تحقیقات عوام کے سامنے لائی جانی چاہئے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”مجھے شبہ ہے کہ اودئے پور دہشت گردانہ واقعہ میں کچھ تو سازشی ہے اور اس کو ایک سازش کے تحت انجام دیاگیاہے“۔یادو نے کہاکہ ”کویڈ 19کے پہلے مرحلے میں مذکورہ بی جے پی قائدین نے تبلیغی جماعت کے ممبرس کو دہلی کے نظام الدین مرکز مسجد میں ٹہرئے ہوئے تھے ان پرالزام لگایا کہ وہ اس وباء کے پھیلانے میں ذمہ دار ہیں۔

یہ الزامات مکمل طور پر بے بنیاد تھے جو مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنے کے مقصد سے لگائے گئے تھے۔

مذکورہ نریندر مودی حکومت پلواماں دہشت گرد حملے کے پس پردہ سازشیوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہے اور ڈی ایس پی کو نہیں ہٹایا اور کس طرح اتنی بھاری مقدار میں آر ڈی ایس پلواماں میں لایاگیااس کی تحقیقات نہیں کی ہے۔

کسی تبلیغی جماعت ممبر پراگر کویڈ 19کو پھیلانے کے الزامات کاسامنا ہے تو ہوم منسٹری محکمہ نے ان کی گرفتاری کیوں عمل میں نہیں لائی“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں کہنا چاہوں کہ بی جے پی او رآر ایس ایس نے 140کروڑ ملک کی عوام کے لئے کچھ نہیں کیاہے۔

یہ انسانیت کے دشمن ہیں اور ملک میں الیکشن جیتنے کے لئے کسی بھی حد تک گرسکتے ہیں۔ وہ اس طرح کے کام ملک میں 2024لوک سھا انتخابات میں رائے دہندو وں کو پولرائز کرنے کے لئے کررہے ہیں“۔

یادو نے کہاکہ ”میرا بڑا سوال ملک میں پچھلے اٹھ سالوں میں پھیلائی گئی نفرت کے متعلق ہے۔ یہ نوپور شرما یا گری راج سنگھ پر سوال نہیں ہے‘ جو ایم پی اورمرکزی وزیر نفرت کی سیاست کی بنیاد پر بنے ہوئے ہیں۔

بی جے پی او رآر ایس ایس نے نوپور شرما کے جیسے لاکھوں سماج میں نفرت پھیلانے کے لئے تشکیل دئے ہیں“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جو حقیقی اسلام پر یقین رکھتے ہیں وہ ایک فرد کے اکسانے کی بنیاد پربے رحمانہ قتل میں ملوث نہیں ہوسکتے۔ میں چاہتاہوں کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں توجہہ دے اور تحقیقات کی نگرانی کرے“۔