آذربائیجان کے شہر پر حملہ ، 13افراد ہلاک ، 40زخمی

   

امریکہ کے بشمول کئی ممالک کی جانب سے تنقید ۔ بدلہ لینے آذری صدر علیوف کا اعلان

باکو: آذربائیجان کے شہر گنجہ پر میزائل حملے میں 13افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔ آذربائیجان کے صدر کے دفتر کے افسر حکمت حاجیئیف نے ہفتہ کے روز ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ حاجیئیف نے ٹویٹ کیا ’’آرمینیا کے میزائل حملوں میں پانچ شہری ہلاک اور 40شہری زخمی ہوئے ہیں۔ ہنگامی سروس کے اہلکار امدادی اور راحت رسانی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ آرمینیا کی دہشت گردی اور جنگی جرائم جاری ہیں۔‘‘ درحقیقت 27 ستمبر سے آرمینیا اور آذربائیجان کی فوج میں نگورنو-کاراباخ علاقے پر قبضے کے سلسلے میں پرتشدد لڑائی جاری ہیں۔ اس جدوجہد میں اب تک دونوں طرف سے بہت سے لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ روس کی ثالثی کے بعد دونوں ممالک 10 اکتوبر کو جنگ بندی پر عمل درآمد کرنے پر راضی ہوگئے تھے ، لیکن لڑائی پھر شروع ہوگئی ہے۔صدر آذربائیجان الہام علیوف نے تازہ آرمینیا حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرمینیا نے جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ عام شہریوں کے ہلاکت پر افسردہ ہیں اور وعدہ کرتے ہیں کہ آذری افواج اس کا بدلہ میدان جنگ میں لیں گی نیز دشمن کے افواج کو مار بھگائیں گے ۔آذربائیجان نے جزوی طور پر ملک میں مارشل لا نافذ کیا ہے جبکہ آذربائیجان نے تمام بین الاقوامی پروازوں کے لئے اپنے ہوائی اڈے بند کردیئے ہیں۔ صرف ترکی کو ہی اس سے استثنیٰ حاصل ہے۔ ترکی نے آذربائیجان کو کھلے عام اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان دونوں سابقہ سوویت یونین کا حصہ تھے، لیکن سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد دونوں ممالک آزاد ہوگئے۔ علیحدگی کے بعد نگورنو-کاراباخ خطے پر دونوں ممالک کے مابین تنازع پیدا ہوا۔ دونوں ممالک اس علاقہ پر اپنے اپنے کنٹرول پر زور دیتے رہے ہیں۔ 4400 مربع کلومیٹر کے اس حصہ کو بین الاقوامی قوانین کے تحت آذربائیجان کا قرار دیا گیا ہے ، لیکن یہاں آرمینیائی عوام کی آبادی زیادہ ہے۔اس مسئلہ پر 1991ء سے دونوں ممالک کے مابین تنازعہ چل رہا ہے۔ 1994 میں روس کی ثالثی کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی ، لیکن اس کے بعد سے دونوں ممالک کے مابین لڑائی جاری ہے۔

آرمینیا۔ آذربائیجان تنازعہ ‘ سلامتی کونسل کا کل اجلاس
اقوام متحدہ: آرمینیا اورآذربائیجان کے مابین نگورنو کاراباخ خطے میں جاری لڑائی پر تبادلہ خیال کیلئے بند دروازوں کے درمیان پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی میٹنگ ہونے جارہی ہے۔ جمعہ کو یہ اطلاع اقوام متحدہ میں روسی مشن کے پریس سکریٹری فیڈراسٹریززووسکی نے دی۔ فیڈراسٹریززووسکی نے کہا’’پیر کی صبح 3 بجے بند دروازوں کے درمیان سلامتی کونسل کا اجلاس ہوگا۔‘‘اس اجلاس کا مطالبہ منسک گروپ ، یوروپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم نے کیا تھا۔ خیال رہے27 ستمبر سے آرمینیا اور آذربائیجان کی فوجیں نگورنو-کاراباخ علاقے پر قبضے کے سلسلے میں پرتشدد لڑائی لڑ رہی ہیں۔ اس لڑائی میں اب تک دونوں جانب سے بہت سے لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ روس کی ثالثی کے بعد دونوں ممالک 10 اکتوبر کو جنگ بندی پر عمل درآمد کرنے پر راضی ہوگئے تھے ، لیکن لڑائی پھر شروع ہوگئی ہے۔