اپنے نفرت انگیز ریمارکس پر ڈاکٹر چندانی نے مسلم دنیا سے مانگی معافی

,

   

کانپور۔مذکورہ پرنسپل جی ایس وی ایم میڈیکل کالج کانپور ڈاکٹر آرتی دیو لال چندانی جس کا مسلمانوں بالخصوص تبلیغی جماعت کے کویڈ 19مریضوں پر نفرت انگیز تبصرے کا ویڈیو وائیرل ہوا تھا نے ایک ویڈیوریکارڈ کے ذریعہ اور تحریری طور پر معافی نامہ پیش کیاہے۔

اپنے اس مکتوب میں انہوں نے نہ صرف ہندوستان کے مسلمانوں بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں سے معافی مانگی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے جس کے لئے وہ معذرت خواہ ہیں۔ تمام مسلمانوں کے لئے انہوں نے اپنی محبت کا اظہار کیا اور کہاکہ وہ پچھلے38سالوں سے جو خدمات انجام دے رہے ہیں اس کو برقرار کھیں گے۔

انہو ں نے مزید کہاکہ کوئی بھی کہیں سے بھی کسی بھی طرح کی مدد کے لئے ان سے ربط کرسکتا ہے۔

انہو ں نے یقین دہانی کرتے ہوئے اپنے معافی نامہ کو تسلیم کرنے اور دوبارہ اس طرح کی غلطی نہ دہرانے کی بات کہی ہے۔

خفیہ طریقے سے نکالے گئے ویڈیومیں ڈاکٹر لال چندنی کویہ کہتے ہوئے سناگیا ہے ”وہ (تبلیغی ممبرس) دہشت گرد ہیں اورکرونا وائرس پھیلنے کے لئے ائے ہیں“۔

انہو ں نے یہ بھی کہاکہ یوپی کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ ان مجرموں کی آؤ بھگت کررہے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں ان کا یہ معافی نامہ منظرعام پر آیاہے جب انڈین مسل برائے پروگریسیو اور ریفارم (ائی ایم پی اے آر)کے ایک ایکزیکٹیو ڈائرکٹر خالد محمود انصاری نے مرکزی وزیر صحت کو ایک لیٹر لکھ کر کہا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کوتباہ کرنے اور ایک مخصوص طبقے کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے منسٹر سے درخواست کی ہے کہ وہ ایم سی ائی کو ڈاکٹر لال چندانی کامیڈیکل رجسٹریشن منسوخ کرنے کی ہدایت دیں۔

اس کے علاوہ انہو ں نے یہ بھی کہاکہ مذکورہ ڈاکٹر نے سی سی ایس کنڈکٹ رولس 12964اور کوڈ آف میڈیکل ایتھکس ریگولیشن 2002کی خلاف ورزی بھی کی ہے