اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے باہر انسانی زنجیر بنا کر احتجاج

,

   

نئی دہلی: گوتم اڈانی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پارلیمنٹ میں بحث اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کے مطالبہ پر لگاتار احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج چوتھے دن بھی تعطل برقرار رہا ۔ دریں اثنا، اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے باہر انسانی زنجیر بنا کر احتجاج کیا۔ کانگریس کارکنوں نے بھی اڈانی تنازعہ پر دہلی میں احتجاج کیا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔احتجاج میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے مرکز پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ’’حکومت جے پی سی سے کیوں ڈرتی ہے۔ جس مطالبے کے لیے ہم نے کل احتجاج کیا تھا آج بھی وہی ہے۔ ہمارا جے پی سی کا مطالبہ ہے لیکن یہ حکومت نہیں مان رہی، اس لیے آج ہم نے انسانی زنجیر بنائی۔ جب ان کے پاس اکثریت ہے تو وہ جے پی سی سے کیوں ڈرتے ہیں۔‘‘ادھر، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ انہیں اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دے رہے۔ قبل ازیں، ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے کے چیمبر میں ملاقات کی، جس میں ڈی ایم کے، این سی پی، آر جے ڈی، بی آر ایس، سی پی ایم، سی پی آئی، شیو سینا ادھو ٹھاکرے دھڑے اور عآپ سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہتی ہے تاکہ اڈانی مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث نہ ہو۔ انہوں نے کہا ’’پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینا اور اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کے ہمارے مطالبے کو نظر انداز کرنا ان کی سازش ہے۔ وہ بے روزگاری اور مہنگائی کے مسائل پر بات نہیں کرنا چاہتے۔‘‘اس سے پہلے چہارشنبہ کو اپوزیشن نے اڈانی کے معاملے پر مودی حکومت کے محاصرہ کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر تک مارچ کیا لیکن دہلی پولیس نے انہیں دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے درمیان میں ہی وجے چوک پر روک دیا۔ دوسری طرف کانگریس کارکنان ملک بھر میں اڈانی کے مسئلہ پراحتجاج کر رہے ہیں۔