اڈانی دنیا کے 10 امیرترین شخصیتوں کی فہرست سے باہر

,

   

گجرات کے بزنس مین کا اب 11 واں مقام ، 3 دنوں میں 34 بلین ڈالر شخصی دولت سے محرومی کا شاخسانہ

نیویارک : گوتم اڈانی دنیا کے سرکردہ 10 امیرترین اشخاص کی فہرست سے باہر ہوگئے ہیں اور اگر ان کی کمپنیوں کے گروپ کے شیئرز کی قیمتوں میں گراوٹ یونہی جاری رہی تو وہ ایشیاء کے سب سے دولت مند شخص بھی شائد نہیں رہیں گے ۔ ہندوستانی بزنس مین بلوم برگ بلینیرز انڈیکس پر چوتھے مقام سے گرکر اب 11 ویں مقام پر آگئے ہیں جبکہ ٹریڈنگ کے محض 3 دنوں میں ان کی شخصی دولت میں 34 بلین ڈالر کی کمی ہوگئی ۔ موجودہ طور پر 84.4 بلین ڈالر کی دولت کے ساتھ اڈانی اب حریف اور ریلائینس انڈسٹریز لمیٹیڈ کے چیرمین مکیش امبانی سے صرف ایک مقام آگے ہیں ۔ امبانی کی خالص دولت کی قدر 82.2 بلین ڈالر ہے ۔ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں 3 دنوں کی ٹریڈنگ میں زبردست گراوٹ درج کی گئی اور انہیں مارکٹ کی قدر کے اعتبار سے زائد از 68 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ۔ اس بڑی تبدیلی کا پس منظر ہنڈن برگ ریسرچ کی ایک رپورٹ کی اشاعت ہے جس میں الزام عائد کیا گیا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں بڑے پیمانے پر الٹ پھیر ہے اور حساب کتاب میں فراڈ ہے ۔ اڈانی اب میکسیکو کے کارلوس سلم ، گوگل کے شریک بانی سرجی برین اور سابق مائیکرو سافٹ سی ای او اسٹیو بالمر سے پیچھے ہوگئے ہیں ۔ اڈانی گروپ کے شیئرز کی فروخت منگل کو بدستور جاری رہی جبکہ ایشیاء کے امیر ترین شخص ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد آئے اسٹاک مارکٹ بھونچال کے درمیان اپنی سب سے ممتاز قوم کی جانب سے 2.5 بلین ڈالر مالیت کے شیئرز کی فروخت کا نشانہ حاصل کرنے کوشاں ہیں ۔ اڈانی ٹوٹل گیس لمیٹیڈ ٹریڈنگ میں روزانہ کی حد کے اعتبار سے 10 فیصد گھٹ گئی اور گروپ کے اسٹاکس میں یہ سب سے بڑا نقصان ہے ۔ ایک اور ممتاز کمپنی اڈانی انٹرپرائزس لمیٹیڈ ممبئی میں آج ابتدائی ٹریڈنگ میں تقریباً 2 فیصد آگے ہوئی لیکن شیئرز کی فروخت کے معاملہ میں مقررہ اساسی قیمت سے بدستور نیچے ہے ۔ اڈانی گروپ کی 10 کمپنیوں میں مارکٹ کی قدر کے اعتبار سے تقریباً 75 بلین ڈالر کا خسارہ برداشت کیا ہے جبکہ ٹریڈنگ کا چوتھا سیشن جاری تھا ۔ بتایا جارہا ہے کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں کے تعین میں قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائدہ اٹھایا جارہا تھا ۔ یہ پہلو اڈانی کی دولت میں لگاتار اضافہ کا بڑا سبب بتایا گیا ۔ ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد اسٹاک مارکٹ میں اڈانی گروپ کی کشش میں کافی کمی ہوگئی ۔