ایلغار معاملے کے ملزم نے ستن سوامی کے’قتل‘ کے خلاف جیل میں بھوک ہڑتال شروع کردی

,

   

اس کیس کے دوسرے ملزمین نے سوامی کی موت کو ”ادارہ جاتی قتل“ قراردیا ہے اور ”غافل جیلوں‘ بے مثال عدالتوں اور بدیانت تحقیقاتی اداروں“ کو اس کا ذمہ دار قراردیاہے۔


ممبئی۔ ایلغار پریشد ماؤسٹ رابطہ معاملے میں دس ملزمین چہارشنبہ کے روز نوی ممبئی کے پڑوس میں واقع تالوجہ جیل میں اپنے ساتھی ملزم ستن سوامی کی موت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ایک روز کی بھوک ہڑتال کی ہے جس وہ ”ادارہ جاتی قتل“ قراردے رہے ہیں۔

انہوں نے ایلغار پریشد معاملے کی جانچ کرنے والے عہدیدروں اور تالوجہ جیل کے سابق سپریڈنٹ کے خلاف بھی تحقیقات کرنے کی مانگ کی ہے۔

سوامی84سالہ کو این ائی اے نے رانچی سے 2020اکٹوبر کو سخت یو اے پی اے دفعات کے تحت گرفتار کیاتھا اور نوی ممبئی کی تالوجہ سنٹرل جیل میں بند کردیاتھا۔قلب پر حملہ کے سبب پیر کے روز ممبئی کے ایک اسپتال میں اس وقت موت ہوگئی جب صحت کی بنیاد پر ضمانت کے لئے ان کی جدوجہد دوسط میں تھی۔

مذکورہ ایلغار پریشد سے متعلق معاملہ پونے میں 31ڈسمبر2017کو منعقدہ ایک پروگرام میں بھڑکاؤ تقریر پر مشتمل ہے‘ جس کے متعلق پولیس کا دعوی ہے کہ اس کے اگلے روز مہارشٹر کے شہر پونے کے مضافات کے کورے گاؤں بھیما جنگ یادگار کے قریب میں تشددکا واقعہ پیش آیاہے۔

مذکورہ پولیس نے دعوی کیاتھا کہ اس پروگرا م کو مبینہ ماؤسٹوں سے ربط رکھنے والے لوگوں نے منعقد کیاتھا۔

اس کیس کے دوسرے ملزمین نے سوامی کی موت کو ”ادارہ جاتی قتل“ قراردیا ہے اور ”غافل جیلوں‘ بے مثال عدالتوں اور بدیانت تحقیقاتی اداروں“ کو اس کا ذمہ دار قراردیاہے۔

احتجاج کے طور پر اس کیس کے 10ساتھی ملزمین رونا ویلسن‘ سریندر گاڈلنگ‘ سدھیر دھاوالی‘ مہیش راؤت‘ ارون فیریرا‘ ویرنان گونزالویس‘ گوتم نولکھا‘ آنند تالتمڈے‘ رامیش گائی چور او رساگر گورکھے نے چہارشنبہ کے روز تالوجہ جیل میں ایک روز بھوک ہڑتال کی ہے۔

انہو ں نے اپنے اس احتجاج کے متعلق اپنے گھر والو ں کو جانکاری دی‘جنھوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایلغار معاملے کے تمام قیدیوں کا فادر ستن سوامی کی موت کا ذمہ دار این ائی اے اور تالوجہ جیل کے سابق سپریڈنٹ کوستوبا کرلیکر ہیں۔

مذکورہ پریس ریلیز میں کہاگیاہے کہ ان کا ماننا ہے کہ ”ستن سوامی کی ان سے علیحدگی جان بوجھ کر ایک ادارہ جاتی قتل ہے“۔

بیان میں الزام لگایاگیاہے کہ این ائی اے اور کرلیکر نے ستن سوامی کو ”ہراساں“ کرنے کا ایک موقع بھی نہیں چھوڑا گیا‘ آیا وہ جیل کے اندر ان کے ساتھ ”انتہائی سخت سلوک“ ہو‘ مذکور ہ اسپتال سے جیل کے لئے بے رحمانہ انداز میں محض اس لئے طبی ضرورتوں کے لئے احتجاج کرنے پر منتقلی ہو۔

این ائی اے کے تفتیش کاروں اور کرولکر کے خلاف ائی پی سی کی دفعہ302کے تحت مقدمہ درج کرنے اور موت کے معاملے میں عدالتی تحقیقات کرانے کی بھی مانگ کی ہے۔

بیان میں کہاگیاہے کہ ملزمین کے گھر والے مہارشٹرا چیف منسٹر ادھوٹھاکرے کو بذریعہ تالوجہ جیل انتظامیہ ان مطالبات کو پیش کریں گے۔ اس کیس میں تین خاتون ملزمین سدھا بھردواج‘ شوما سین اور جیوتی جاگٹاپ فی الحال ممبئی کی بائکلا جیل میں قید ہیں۔